0
Tuesday 6 Oct 2020 21:21

ہاتھرس سانحہ، معاملے کا رخ مسلمانوں کیطرف موڑنے کی کوشش، چار نوجوان گرفتار

ہاتھرس سانحہ، معاملے کا رخ مسلمانوں کیطرف موڑنے کی کوشش، چار نوجوان گرفتار
اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے متھرا ضلع میں پولیس نے پیر کی شب مبینہ طور پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس سے وابستہ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار شدگان کے پاس سے ہاتھرس اجتماعی آبروریزی کے تناظر میں اشتعال انگیز لٹریچر دستیاب ہوا ہے۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ ضبط کر لئے گئے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ چاروں دہلی سے آئے تھے اور ہاتھرس جارہے تھے۔ پولیس اور خفیہ ایجنسیاں ملزمان سے تفتیش میں مصروف ہیں۔ خیال رہے کہ اتوار کے روز پولیس نے ہاتھرس سانحہ کے بہانے یو پی میں نسلی تشدد کی سازش کا انکشاف کیا تھا۔ اس میں پی ایف آئی کا نام بھی آشکار ہوا تھا۔ اس تنظیم کے متعلق مبینہ طور پر یہ ا لزام لگایا جاتا رہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے تناظر میں دہلی کے جعفرآباد سیلم پور علاقہ میں ہونے والے فسادات میں بھی ملوث تھی۔

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ کچھ مشتبہ افراد کے بارے میں دہلی سے ہاتھرس آنے کی خبر ملی تھی، اس ان پٹ کو انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ضلع کے ملحقہ تمام تھانہ کو آگاہ کردیا گیا تھا۔ پیر کی صبح 11 بجے کے لگ بھگ متھرا کے ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی جانچ پڑتال کی جارہی تھی۔ اسی دوران ایک سوئفٹ ڈیزائر کار کو روکا گیا۔ اس کار میں 4 افراد سوار تھے۔ تفتیش کے دوران ان کی نقل و حرکت مشکوک معلوم ہوئی۔ حراست میں تلاشی لینے اور ان سے پوچھ گچھ کرنے کے بعد پتہ چلا کہ وہ PFI اور CFI سے وابستہ تھے۔ دعویٰ کے مطابق گرفتار ملزمان میں مظفر نگر کا رہائشی عتیق، بہرائچ رہائشی مسعود احمد، رام پور کا رہائشی عالم اور کیرالہ کے ملا پورم کا صدیق شامل ہیں۔ بہرائچ کا رہائشی مسعود احمد دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کا طالب علم ہے۔ وہ ایل ایل بی کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 890533
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش