0
Friday 9 Oct 2020 17:16

چمن، آٹے اور چینی کا شدید بحران قیمتیں آسمان پر

چمن، آٹے اور چینی کا شدید بحران قیمتیں آسمان پر
اسلام ٹائمز۔ چمن میں آٹے اور چینی کا شدید بحران قیمتیں آسمان پر، روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں دگنی عوام مایوسی کا شکار، بے روزگاری کی انتہاء، نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ آٹے کی مہنگائی کے باعث غریب عوام کی چیخیں نکل گئیں، تندور والوں نے بھی روٹی کے وزن میں کمی کر دی، روٹی پاپڑ کی طرح ہو گئی، ذمہ دار کون ہے غریبوں کا بُرا حال ہے۔ تفصیلات کے مطابق چمن کے عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، چمن میں آٹے کا شدید بحران ہے، عوام شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ آٹے کا 50 کلو والا تھیلا 3ہزار کے قریب، چینی کا تھیلا 5ہزار تک تجاوز کر گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں بھی آسمانوں تک پہنچ گئیں جو کہ غریبوں کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے لنگر خانے بنائے جس کا واضع مقصد یہی ہے کہ ملک میں غریبوں کی تعداد بڑھائی جائے نہ کہ ملک میں مہنگائی کے صورتحال پر قابو پا کر غریب عوام کو ریلف فراہم کریں۔

عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ پندرہ روپے کی روٹی اور بیس روپے کے نان کے بعد آٹے کا بحران حکومت کی بدترین نالائقی ہے، آٹے کی قیمتیں بڑھ جانے سے تندور والوں نے بھی روٹی کی وزن میں کمی کردی۔ روٹی کے وزن میں کمی کے باعث روٹی پاپڑ کی طرح ہوگئی ہے۔ چینی کی قیمتیں سن کر عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ ہر چیز ہی بے روزگاری کی انتہاء کے باعث عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں کارخانے کھولتی ہیں مگر یہ حکومت کارخانے بند کرکے لنگر خانے کھول رہی ہے اور ملک میں غریبوں کی تعداد کو بڑھا رہی ہے۔ لوگ آٹے اور چینی کیلئے ترس رہے ہیں، یہ 21ویں صدی ہے، دنیا کہاں سے کہاں تک پہنچ گئی اور ہمارے ملک میں آج بھی لوگ گھنٹوں گھنٹوں قطاروں میں کھڑے ہوکر ذلیل و خوار ہو رہے ہیں، بس صرف اس لئے کہ سرکاری آٹے کی بوری 50 روپے سستی مل جائے۔ آٹے کی مہنگائی پر پورا ملک سناٹے میں آگیا ہے اسکا ذمہ دار کون ہے؟ عوام جواب مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آٹے اور چینی کی اس قلت اور شدید بحران پر فوری طور نوٹس لیا جائے، بے روزگاری سے غریب عوام فاقے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ فوری نوٹس لے کر غریبوں کو آسانی سے جینے کا حق دیا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 891085
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش