0
Saturday 10 Oct 2020 19:40

اربعین واک کے شرکاء کی گرفتاریاں، مقدمات کا حکم وزیر قانون نے دیا، ذرائع کا انکشاف

اربعین واک کے شرکاء کی گرفتاریاں، مقدمات کا حکم وزیر قانون نے دیا، ذرائع کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ اربعین واک کے بعد پنجاب کے مختلف شہروں میں عزاداروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک درجنوں عزاداروں کی گرفتاریوں کی اطلاعات ہیں، جبکہ پولیس کی جانب سے چادر و چار دیواری کا تقدس بھی پامال کرنے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ سب سے زیادہ حالات پنجاب کے شہر نارووال میں خراب ہوئے ہیں، جہاں پولیس نے متعدد عزاداروں کو گھروں میں گھس کر گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے خواتین پر بھی شدید تشدد کیا گیا ہے۔ شیعہ قائدین نے ان گرفتاریوں کی پُرزور مذمت کی ہے۔ دوسری جانب انتہائی باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ گرفتاریوں کا حکم وزیر قانون کی جانب سے دیا گیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہے کہ اربعین سے قبل کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا ایک اجلاس ہوا تھا، جس میں وزیر قانون محمد بشارت راجہ اور دیگر ارکان شامل تھے۔

اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اربعین واک کی صورت میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی جائیں گی۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیر قانون کی ہدایت کے بعد ہی محکمہ داخلہ پنجاب نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ لائسنس والے جلوسوں کے علاوہ کوئی جلوس برآمد نہیں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اس نوٹیفکیشن کے بعد اربعین واکس پورے صوبے میں منعقد ہوئیں، جن میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ اربعین کے دوسرے روز ہی مقدمات درج کرکے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام مقدمات وزیر قانون راجہ بشارت کی ہدایت پر پولیس کی مدعیت میں درج ہو رہے ہیں اور یہ پہلی بار ہوا ہے کہ مخالف فرقے کی جانب سے اربعین واک پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا بلکہ انتظامیہ بطور فریق سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں متنازع تحفظ بنیاد اسلام بل لانے والی لابی دوبارہ فعال ہوچکی ہے اور حالیہ گرفتاریوں کے پیچھے بھی وہی لابی سرگرم ہے۔
خبر کا کوڈ : 891184
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش