0
Thursday 30 Jul 2009 09:42

پاکستان اور تاجکستان میں دہشتگردی سے لڑنے اور بجلی کا منصوبہ جلد شروع کرنے پر اتفاق

تاجکستان کیساتھ معاہدوں سے تعلقات مستحکم ہونگے،شاہ محمود قریشی
پاکستان اور تاجکستان میں دہشتگردی سے لڑنے اور بجلی کا منصوبہ جلد شروع کرنے پر اتفاق
 دوشنبے:پاکستان اور تاجکستان نے علاقائی امن، سلامتی اور ترقی کے بارے میں سٹریٹجک ڈائیلاگ شروع کرنے اور توانائی کے شعبہ میں تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری اور ان کے تاجک ہم منصب امام علی رحمانوف نے بدھ کو یہاں ’’قصر ملت‘‘ میں مذاکرات کے دوران علاقائی الیکٹرک سٹی نیٹ ورکس اور وسطی ایشیا جنوبی ایشیا 1000 میگاواٹ پراجیکٹ پر جلد عملدرآمد پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان براہ راست پروازوں سمیت راہداری اور ٹرانسپورٹیشن کوریڈورز کے جائزہ اور قیام کا بھی عزم ظاہر کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے اپنے تاجک ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کو 21 ویں صدی کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم اس خطرے کے خلاف متحد ہیں اور دیگر شعبہ جات میں تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے عوام کو قریب تر لانے کیلئے بینکاری اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری اور صدر امام علی رحمانوف نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں میں وسیع تر رابطوں کی اہمیت پر زور دیا۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا تاجکستان ثقافتی ورثے سے مالا مال ہے اور دونوں ممالک وسیع تر تعاون سے بہت استفادہ کر سکتے ہیں۔ مذاکرات کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک باہمی طور پر مفید منصوبوں کے ذریعے تجارت اور اقتصادی روابط سے استفادہ کرنے کیلئے مشترکہ اقدامات اٹھائیں گے۔ دونوں ممالک نے علاقائی بجلی نیٹ ورک کے قیام کی ضرورت پر اتفاق کرتے ہوئے وسطی ایشیا جنوبی ایشیا 1000 میگاواٹ پراجیکٹ کے جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔ بیان کے مطابق دونوں اطراف نے منصوبہ میں معاونت کیلئے عالمی مالیاتی اداروں کو دعوت دیتے ہوئے مزید سٹڈ یز اور درکار اقدامات پر بھی اتفاق کیا۔ پاکستانی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ رحمن ملک، وزیر تجارت مخدوم امین فہیم، وزیر صنعت و پیداوار منظور وٹو اور صدر کے ترجمان فرحت اﷲ بابر شامل تھے۔ قبل ازیں قصر ملت آمد پر صدر آصف علی زرداری کا تاجک صدر نے پرتپاک استقبال کیا۔ تاجک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔دریں اثناء صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان، تاجکستان اور افغانستان وسائل سے مالا مال پڑوسی ہیں، ان وسائل سے فائدہ اٹھانے کیلئے باہمی تعاون
کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں خوشحالی آ سکے۔ پاکستان اور افغانستان کے صدور کے اعزاز میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کی طرف سے دی جانے والی ضیافت کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ تینوں ممالک کی دوستی سے علاقائی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پرانی کہاوت ہے کہ ’’آپ ہمسائے نہیں بدل سکتے‘‘ یہ موقع ہے کہ ہے وسطی ایشیائی ممالک اور جنوبی ایشیاء کے ممالک اکٹھے بیٹھ کر اپنے تعلقات میں بہتری لائیں اور عوام کے مفاد میں تعاون بڑھائیں، یہ تین ممالک دنیا میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ تاجکستان کے صدر نے اس موقع پر تینوں ممالک کے ثقافتی اور تاریخی تعلقات کا حوالہ دیا۔ افغان صدر حامد کرزئی نے کہاکہ تینوں ممالک کے درمیان تجارت اور معاشی تعاون سے خطے میں استحکام آ سکتا ہے۔
 تاجکستان کیساتھ معاہدوں سے تعلقات مستحکم ہونگے،شاہ محمود قریشی 
دوشبنے:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تاجکستان کے ساتھ باہمی تعاون بڑھانے، فنانس سکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں معاہدوں پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستحکم ہونگے جبکہ وزیر داخلہ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے لئے اب کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کے پاس ہتھیار پھینکنے یا مرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی بھی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حالات خراب ہونے سے پاکستان اور تاجکستان دونوں پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ تمام معاملات کا ملکر سامنا کرنا ہو گا۔پاک تاجکستان فنانس سکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں معاہدوں پر دستخط سے دو طرفہ تعلقات مستحکم ہونگے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس ہتھیار پھینکنے یا مرنے کے سوا اب کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔دہشت گرد کسی کے دوست نہیں اور نہ ان کا کوئی مذہب ہے۔دریں اثناء وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمان ملک سے تاجکستان کے وزیر داخلہ کہاروف عبدالرحیم نے ملاقات کی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط، مستحکم اور پائیدار بنایا جائے گا۔ تاجکستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ تاجکستان پاکستان کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے دونوں ممالک کے تعلقات کو مستقبل میں مزید فروغ دیا جائے گا۔



خبر کا کوڈ : 8913
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش