0
Wednesday 3 Aug 2011 21:41

موجودہ حکومت نے مزدور کش ظالمانہ قوانین کا خاتمہ کر کے تاریخی کام کیا ہے، شیر اعظم وزیر

موجودہ حکومت نے مزدور کش ظالمانہ قوانین کا خاتمہ کر کے تاریخی کام کیا ہے، شیر اعظم وزیر
پشاور:اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر محنت شیر اعظم وزیر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے مزدور کش ظالمانہ قوانین کا خاتمہ کرکے تاریخی کام کیا ہے جس سے محنت کشوں کے لئے خوشحالی اور ترقی کے نئے باب کھلیں گے اور اب ان کے حقوق بڑے سے بڑا کارخانے دار بھی سلب نہیں کر سکے گا۔ انہو ں نے پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے محکمے میں جو افیسر یا اہلکار ذرا بھی غفلت کا مظاہرہ کرے اور خاص طور پر محنت کشوں کے فلاحی منصوبوں میں روڑے اٹکائے یا ان میں تاخیر کا سبب بنے تو میں اس کو بالکل برداشت نہیں کرتا کیونکہ میں خود کو محنت کشوں کا خادم سمجھتا ہوں اور ان کے حقوق کے محافظ کے طور پر کوئی کوتاہی نہیں ہونے دوں گا۔ انہو ں نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام دوست باالخصوص مزدور دوست حکومتیں ہیں یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے محنت کشوں کو کارخانوں میں حصہ دار اور مالک بنا دیا۔
انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ یہ بھی ہماری جمہوری حکومت کا کارنامہ ہے کہ آج مزدور کا بچہ ملک کی اعلیٰ یونیورسٹیوں اور پروفیشنل کالجوں میں مفت تعلیم حاصل کرتا ہے اور اس پر حکومت سالانہ 25 ہزار روپے اور اس سے بھی زیادہ اخراجات کرتی ہے جبکہ مزدور کی خدا نخواستہ ناگہانی موت پر اسکے لواحقین کو اب حکومت 5 لاکھ روپے ڈیتھ گرانٹ کے طور پر ادا کرتی ہے انہوں نے اس موقع پر محنت کشوں کو یقین دلایا کہ حکومت انکی فلاح و بہبود کے لئے آئندہ بھی اسی قسم کے انقلابی فلاحی اقدامات کرتی رہے گی شیر اعظم وزیرنے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے محنت کشوں کے لئے حالات کار زیادہ بہتر بنانے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے زیادہ سے زیادہ فلاحی ترقیاتی منصوبے تیار کرکے مرکز سے ضروری وسائل بروقت حاصل کرنا میری اولین ترجیح ہے لہٰذا محکمہ محنت کے تمام اعلیٰ حکام اور دیگر متعلقہ اہلکار اس قومی مشن میں میری بھر پور مدد کریں اور قومی جذبے کے ساتھ اس نیکی کے کام میں میرا ہر ممکن ساتھ دیں جبکہ وہ اس سلسلے میں اپنا موجودہ روایتی طریقہ کار بدل کر انقلابی اور ہنگامی بنیادوں پر فائل ورک مکمل کریں تاکہ فلاحی و ترقیاتی منصوبے مختصر وقت میں مکمل کرکے صوبے کے محنت کشوں کو زیادہ سے زیادہ مراعات و سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ بعد ازاں انہوں نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سیکرٹری پروفیسر محمد طارق اعوان کی قیادت میں محکمہ کے اعلیٰ حکام کے وفد سے محکمہ جاتی اُمور پرتفصیل سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ عصر حاضر شکاگو کے مزدوروں پر مظالم کا دور نہیں بلکہ ملک و صوبے کے محنت کشوں کے بنیادی حقوق دلوانے کا جمہوری دور ہے لہذا تمام افسران مزدوروں کے خادم بن کر انکے لئے پشاور میں ریگی للمہ کی جدید لیبر بستی اور ہری پور حطار کے لیبر کمپلیکس پر تعمیراتی کام مزید تیز کرنے میں اپنا رول موثر طریقے سے ادا کریں جبکہ میڈی کیئر سینٹر زانڈسٹریل ہومز اور فوکس گرائمرسکولوں کے معیار اور خدمات کا لیول بھی ہرممکن طور پر بہتر بنایا جائے تاکہ مزدوروں کے علاوہ اُنکے بچوں کو بھی بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کو عملی طور پر یقینی بنایا جا سکے۔
انہو ں نے اس موقع پرحکام کو مزید ہدایت کی کہ تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے اور صحت کی سہولتوں میں مزید بہتری لائی جائے تاکہ مزدوروں کے بچے اور دیگر لواحقین ان سہولتوں سے بہتر سے بہتر فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے اس موقع پر ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اعلیٰ حکام کی محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لئے اب تک کی جانے والی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں اپنی جدوجہد کو مزید تیز کرنے اور اسے انقلابی انداز میں تبدیل کرنے کی بھی تاکید کی تاکہ محنت کشوں کے لئے شروع کئے جانے والے اربوں روپے کے فلاحی ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 89202
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش