QR CodeQR Code

لاہور، حفیظ سنٹر میں لگنے والی آگ پر 11 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جا سکا

18 Oct 2020 19:06

ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی 33 سے زائد گاڑیاں اور 60 سے زائد ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف مگر آگ پر کنٹرول کرنا نا ممکن ہوگیا۔ خوفناک آگ نے تاجروں کی جمع پونجی جلا ڈالی۔ تاجر اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے اثاثے جلتے دیکھ کر ریسکیو 1122 کی ناقص حکمت عملی کو کوستے رہے۔


اسلام ٹائمز۔ لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع حفیظ سنٹر میں صبح ساڑھے چھ بجے سے لگی آگ تاحال آؤٹ آف کنٹرول ہے۔ خوفناک آتشزدگی سے شہر کی لیپ ٹاپس اور برانڈڈ موبائل فونز کی سب سے بڑی مارکیٹ جل کر راکھ ہو گئی۔ 11 گھنٹے گزرنے کے باوجود آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ دکانوں میں پڑے کمپریسر اور پلازے میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے وقفے وقفے سے دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی۔ ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی 33 سے زائد گاڑیاں اور 60 سے زائد ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف مگر آگ پر کنٹرول کرنا نا ممکن ہوگیا۔ خوفناک آگ نے تاجروں کی جمع پونجی جلا ڈالی۔ تاجر اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے اثاثے جلتے دیکھ کر ریسکیو 1122 کی ناقص حکمت عملی کو کوستے رہے۔

واسا، ایل ڈبلیو ایم سی، ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ کا تمام تر عملہ جائے وقوعہ پر موجود ہے اور آگ کو بجھانے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ آگ کو بجھانے کیلئے تمام تر محکمے کام کر رہے ہیں۔ تاجر برادری نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ سنٹر اور اطراف میں آگ بجھانے والا سسٹم موجود، مگر انہوں نے کام کیوں نہیں کیا؟ فائر ہائیڈرنٹ سسٹم عرصہ دراز سے خراب پڑا ہے۔ حفیظ سینٹر میں آگ پر قابو پانے کیلئے برائے نام آلات موجود ہیں۔ لاکھوں روپے سالانہ ٹیکس دیتے ہیں مگر حادثات سے بچنے کیلئے کوئی انتظامات نہیں۔

تاجروں کو روتے دیکھ کر پاک فوج کے ایک جوان نے 8 افراد کی جانیں بچائیں۔ انتظار علی نامی فوجی جوان مین بلیوارڈ سے گزر رہا تھا کہ تاجروں کو روتے دیکھ کر اس سے رہا نہ گیا اور اس نے جلتی آگ میں چھلانگ لگا دی اور اندر جا کر دکانوں میں پھنسے ہوئے 8 افراد کو بحفاظت باہر نکال لایا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے فوجی جوان انتظار علی کیلئے ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ڈی آئی جی آپریشنز، ڈی جی ریسکیو، اے سی ماڈل ٹاون، سی سی پی او، سی ٹی او سمیت دیگر افسران بھی موجود رہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار ایوان وزیراعلیٰ سے لمحہ بہ لمحہ صورتحال کو مانیٹر کرتے رہے اور متعلقہ افسران کو ہدایات دیتے رہے۔

دوسری جانب اپنا کروڑ روپے کا نقصان دیکھ کر تاجر زار و قطار روتے رہے۔ اس موقع پر تاجروں نے اذانیں بھی دیں اور اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعائیں بھی کیں۔ وزیر صحت پنجاب یاسمن راشد بھی موقع پر پہنچیں تاہم تاجروں نے نعرے بازی شروع کر دی اور واقعہ کو حکومت کی نااہلی قرار دیا۔ جبکہ حفیظ سنٹر کی انجمن تاجران کے صدر ملک کلیم کا کہنا تھا کہ تاجر جذباتی ہوئے ہوئے ہیں، اس رویے پر وہ حکومت سے معذرت خواہ ہیں۔ ملک کلیم کا کہنا تھا کہ تاجروں کا کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، حکومت اس حوالے سے تاجروں کیساتھ تعاون کرے۔ جس پر کمشنر لاہور نے تاجروں کو یقین دہانی کروائی کہ حکومت ان کے نقصان کا ازالہ کرے گی۔ اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے جس میں تاجر رہنما، لاہور چیمبر کے عہدیدار، ضلعی انتظامیہ کے افسران اور 2 صوبائی وزراء شامل ہیں۔ یہ کمیٹی آتشزدگی سے ہونیوالے نقصان کا تخمینہ لگائے گی اور پھر وزیراعلیٰ کو تاجروں کی مدد کی سمری بھجوائی جائے گی۔


خبر کا کوڈ: 892676

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/892676/لاہور-حفیظ-سنٹر-میں-لگنے-والی-ا-گ-پر-11-گھنٹے-بعد-بھی-قابو-نہ-پایا-جا-سکا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org