0
Tuesday 20 Oct 2020 19:40

ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ طلبی پر سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل

ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ طلبی پر سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے طلب کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں نے اِسے سیاسی انتقام گیری قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں این سی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، میاں الطاف احمد، مبارک گل، چودھری محمد رمضان، محمد اکبر لون، پیرزادہ غلام احمد شاہ، دیویندر سنگھ رانا، شمیمہ فردوس، سکینہ ایتو، نذیر احمد خان گریزی، حسنین مسعودی، قمر علی آخون، علی محمد ڈار، مشتاق احمد بخاری اور بملا لوتھرانے انفورس ڈیپارٹمنٹ میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طلبی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اسے نئی دہلی کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔ پارٹی لیڈران نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے اُٹھ رہی آواز کو دبانے کے لئے سیاسی انتقام گیری سے کام لے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں کے خلاف ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں سیاسی جماعتوں کا اتحاد ایک مضبوط آواز بن کر اُبھرا ہے اور اس اتحاد نے بھاجپا کی نیندیں حرام کردی ہیں۔ این سی لیڈران نے کہا کہ بھاجپا اس تحریک کو کمزور کرنے کے لئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سیاسی انتقام گیری کے تحت نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیئے کہ ایسے حربوں سے ہمارے عزم و استقلال میں ذرا برابر بھی فرق نہیں پڑ ے گا اور نیشنل کانفرنس ہر حال میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے احساسات اور جذبات کی ترجمان کرتی رہے گی اور تینوں خطوں کے عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ادھر نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف سیاسی طور لڑنے میں ناکامی کے بعد بی جے پی نے اپنی ایجنسیوں کو کام پر لگا دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 893138
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش