1
Thursday 22 Oct 2020 02:37

تہران، شام کے بارے میں ایرانی و روسی سفارتکاروں کا اعلیٰ سطحی اجلاس

تہران، شام کے بارے میں ایرانی و روسی سفارتکاروں کا اعلیٰ سطحی اجلاس
اسلام ٹائمز۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق شام کے لئے روسی صدر کے خصوصی نمائندے الیگزینڈر لاؤرنٹوف جو اپنے اعلیٰ سطحی سیاسی و فوجی وفد کے ہمراہ ایرانی دارالحکومت تہران میں موجود ہیں، انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ ایرانی وزارت خارجہ کے سینیئر مشیر برائے سیاسی امور علی اصغر خاجی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی سفارتکاروں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں شام کے سیاسی عمل، شامی آئین ساز کمیٹی کی کارکردگی، ادلب سمیت پورے شام میں جاری دہشتگردی کے خلاف جنگ کی تازہ صورتحال اور دونوں ممالک کی جانب سے شام میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر چلنے والے مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے سینیئر مشیر برائے سیاسی امور نے اس اجلاس سے اپنے خطاب میں شامی آئین ساز کمیٹی کے کام کو آگے بڑھانے پر مبنی روس و ایران کی کوششوں اور اس کمیٹی کی تشکیل میں آستانہ مذاکراتی عمل کے بنیادی کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آستانہ مذاکراتی عمل کو شامی بحران کے حل میں انتہائی اہم قرار دیا۔ علی اصغر خاجی نے شامی آئین ساز کمیٹی کے کام کو بغیر کسی بیرونی مداخلت کے آگے بڑھانے اور اس کمیٹی کے اراکین کے درمیان اعتماد سازی کو ایران کا اصولی موقف قرار دیا اور اس پر تاکید کی۔ انہوں نے شام میں مختلف حوالوں سے ایران و روس کے تزویراتی تعاون کی جانب اشارہ کیا اور خصوصاً انسانی ہمدردی کے امور اور شامی پناہ گزینوں کی پرامن واپسی کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان موجود تزویراتی تعاون میں مزید توسیع پر زور دیا۔

دوسری طرف شام کے لئے روسی صدر کے خصوصی نمائندے نے بھی آستانہ مذاکراتی عمل کے حوالے سے شام میں ایران و روس کے باہمی تعاون کو سراہا اور سیاسی و عسکری میدانوں سمیت مختلف حوالوں سے دونوں ممالک کے درمیان مشاورتی عمل اور آپسی تعاون میں مزید توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔ روسی صدر کے خصوصی نمائندے نے شامی آئین ساز کمیٹی کی نشستوں میں حاصل ہونے والی پیشرفت کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ کمیٹی اپنے آخری مقصد کے حصول تک اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ الیگذینڈر لاؤرنٹوف نے شامی پناہ گزینوں کی واپسی کو ایک انسانی مسئلہ قرار دیا اور اس حوالے سے بعض ممالک کی جانب سے روڑے اٹکائے جانے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
خبر کا کوڈ : 893294
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش