0
Wednesday 21 Oct 2020 20:45

کشمیر ٹائمز اور کے این ایس دفاتر کو سیل کرنے پر سیاسی جماعتیں برہم

کشمیر ٹائمز اور کے این ایس دفاتر کو سیل کرنے پر سیاسی جماعتیں برہم
اسلام ٹائمز۔ سیاسی جماعتوں نے خبر رساں ایجنسی کشمیر نیوز سروس اور انگریزی روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتروں کو سیل کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکام کے اس عمل کو میڈیا کی آزادی پر قدغن لگانے کے مترادف قرار دیا۔ کانگریس کے نائب صدر غلام نبی مونگا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جی پی حکومت آزادی صحافت کو خاموش کرنے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے نہیں چھوڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ہر اس ادارے کے خلاف کارروائی کر رہی ہے جو حکومتی پالیسوں کے خلاف حساس موقف رکھتا ہے۔ غلام نبی مونگا نے کہا کہ کسی بھی طریقہ عمل کو نہیں اپنایا جارہا ہے اور ایسٹیٹس محکمہ میڈیا اداروں کو اندھا دھند طریقے سے مقفل کر رہاہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام کو اپنے اختیارات کا استعمال کرنے میں غیر معمولی صبر و تحمل کا استعمال کریں، کیونکہ کشمیر میں صحافت  کبھی آسان نہیں رہی ہے اور گزشتہ برس کے بعد کے بعد صحافیوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس دوران عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر خالدہ شاہ نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی پر عالمی سطح کے سنہرے اصول مال و جان کا تحفظ ہے اور یہ جمہوریت کی روح ہے اور اگر روح کو ہی جسم سے علیحدہ کیا جائے تو وہاں ذرہ خاک ہی بچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر نیوز سروس اور کشمیر ٹائمز نے جموں کشمیر میں صحافتی اقدار کے تعمیر میں قابل ستائش رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے حکام کی جانب سے ان اداروں کے خلاف کاروائی کو غیر قانونی، غیر اصولی اور انصاف کے بنیادی اصولوں کے منافی قرار دیا۔ خالدہ شاہ نے ان اداروں کی پوزیشن کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر عوامی اتحاد پارٹی نے معروف روزناموں اور میڈیا اداروں کے خلاف حکومتی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نمائندوں کے خلاف انتقام گیری کا محاذ کھول دیا گیا ہے۔ پارٹی نے اس عمل کو جمہوریت کے قتل سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کے چوتھے ستون کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 893303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش