0
Saturday 24 Oct 2020 12:21

امریکی صدارتی انتخاب، جوبائیڈن کے جیتنے کے امکانات87 فیصد

امریکی صدارتی انتخاب، جوبائیڈن کے جیتنے کے امکانات87 فیصد
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدارتی انتخابات آئندہ ماہ تین نومبر کو منعقد ہوں گے جبکہ اس کے لیے امریکا کی 50 ریاستوں میں قبل از وقت ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے، ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر ٹرمپ کو ڈیمو کریٹک پارٹی کے اُمیدوار جوبائیڈن کی جانب سے چیلنج ہے جو کہ صدر اوباما کے دور میں امریکی نائب صدر رہ چکے ہیں۔ جوبائیڈن 1970ء سے مسلسل امریکی سیاست میں حصہ لیتے چلے آ رہے ہیں اور وہ سینٹ سمیت کئی اہم عہدوں پر اپنے علاقے سے عوام کی نمائندگی کر چکے ہیں، صدارتی انتخابات کے دن جوں جوں قریب آ رہے ہیں، تو مختلف اعدادوشمار جمع کرنے والے سروے رپورٹس میں ان دونوں اُمیدواروں کی پوزیشن واضح ہوتی چلی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت جن ریاستوں میں گھمسان کا مقابلہ متوقع ہے اس میں امریکا کی نو ریاستیں ایسی بتائی جا رہی ہیں جو کہ آئندہ صدارتی انتخابات کے حوالے سے باٹل گراؤنڈ تصور کی جا رہی ہیں چونکہ امریکی انتخابات کا فیصلہ الیکٹرول کالج کے نظام کے تحت ہوتا ہے، اس لیے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا کہ جس اُمیدوار نے زیادہ ووٹ لیے ہوں وہی جیت سے بھی ہمکنار ہو۔

2016ء کے انتخابات میں امریکا کی تمام ریاستوں کے اگر ووٹ جمع کیے جائیں تو اس وقت ہیلری کلنٹن نے موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلہ میں 30لاکھ سے زائد ووٹ زیادہ حاصل کیے تھے مگر چونکہ وہ الیکٹرول کالیج کے تحت مطلوبہ ووٹ حاصل نہ کر سکیں اس لیے ہیلری صدر ٹرمپ سے مقابلے میں شکست سے ہمکنار ہو گئیں۔ مختلف سروے رپورٹس کے مطابق امریکا کی 9 ایسی ریاستیں ہیں جہاں پر ان دونوں اُمیدواروں کے درمیان گھمسان کا رن پڑنے والا ہے ان ریاستوں میں مشی گن، وسکونس، آئیووا، اوہائیو، پینسلونیا، نارتھ کیرولانا، جارجیا، فلوریڈا اور ایری زونا کی ریاستیں شامل ہیں، جن کے کل الیکٹرول کالج ووٹ کی تعداد 125 ہے۔ امریکی صدارتی اُمیدوار کو وائٹ ہائوس پہنچنے کے لیے کل 270 الیکٹرول کالج کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور اعدادوشمار کے مطابق یہ وہ ریاستیں ہیں جہاں پر صدر ٹرمپ نے2016ء کے انتخابات میں ہیلری کلنٹن کو شکست دی تھی مگر اب یہ ریاستیں ان کے حریف اُمیدوار جوبائیڈن کی جانب جُھکی نظر آ رہی ہیں اور ان ریاستوں میں دونوں اُمیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
خبر کا کوڈ : 893745
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش