QR CodeQR Code

اقوام متحدہ کے پاس قوموں کے مسائل حل کرنیکی قدرت نہیں، علامہ ساجد نقوی

25 Oct 2020 22:35

ایس یو سی کے سربراہ کا اقوام متحدہ کے 75ویں یوم تاسیس پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ڈیل آف سینچری کے نام سے فلسطینیوں پر قبضہ منصوبہ مسلط کردیا گیا ہے اور چند ممالک کو دباﺅ یا لالچ کی بنیاد پر نام نہاد امن معاہدہ میں شامل کیا جارہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کا ایسے وقت میں یوم تاسیس آیا ہے جب ایک طرف افغان امن عمل شروع ہے تو دوسری جانب بھارت کی طرف سے کشمیریوں پر حالیہ چند ماہ میں ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے گئے ہیں جبکہ انڈیا کے اندر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ خطے کی صورتحال بھی انتہائی تشویشناک ہے، جبکہ ڈیل آف سینچری کے نام سے فلسطینیوں پر قبضہ منصوبہ مسلط کردیا گیا ہے اور چند ممالک کو دباﺅ یا لالچ کی بنیاد پر نام نہاد امن معاہدہ میں شامل کیا جارہا ہے، ایسی صورتحال میں اقوام متحدہ کی امن ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے، اقوام متحدہ کو بڑی طاقتوں کے سامنے جھکنے کا تاثر بھی ختم کرنا ہوگا کیونکہ فلسطین و کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں، خیر سگالی کے پیغامات اور تبنیہ کے باوجود منہ زور امریکہ، اسرائیل، انڈیا اور اور دیگر غاصبوں کی مذموم کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ او آئی سی کا کردار بھی خاموش تماشائی سے زیادہ کچھ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اقوام متحدہ کے 75ویں یوم تاسیس پر اپنے پیغام میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں تک اطلاعات ہیں کہ اقوام متحدہ کی ہی تاریخی دستاویزات دست برد کردی گئیں، اقوام متحدہ کی بے حسی اس سے بھی عیاں ہے کہ نام نہاد اظہار رائے کے نام پر مقدس شخصیات کی توہین کو روکنے میں بھی کامیاب نہ ہوسکی جبکہ دراصل اظہار رائے پر پابندیاں بین الاقوامی ادارہ اجاگر کرنے میں بھی ناکام رہا، اقوام متحدہ کے پاس قوموں کے مسائل حل کرنے کی قدرت ہونی چاہیے، بڑی طاقتوں کے سامنے جھکنے کے تاثر کو بھی ختم کرنا ہوگا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ پاکستان نے دنیا سمیت خطے کے امن کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں، خصوصاً دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی اداروں اور قوم نے جو قربانیاں دی ہیں انہیں بین الاقوامی سطح پر سراہا جانا چاہیے جبکہ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں بھی پاکستان کا نمایاں کردار ہے، جسے خود اقوام متحدہ سراہتا ہے۔ البتہ افسوس کے ساتھ پاکستان کے دشمنوں کے پراپیگنڈے کی وجہ سے آج بھی پاکستان مختلف پابندیوں کا شکار ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو انسانی حقوق، شہری آزادیوں اور جمہوریت کےلئے بھرپور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے البتہ پاکستان نے جو خدمات انجام دنیا کے امن کے لئے دی ہیں انہیں کسی صورت فراموش بھی نہیں کیا جانا چاہیے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے اقوام متحدہ کی توجہ مسئلہ کشمیر پر مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال اگست سے نہ صرف کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کردیا، آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جا رہا ہے بلکہ وہاں آج بھی بنیادی انسانی حقوق پامال ہورہے ہیں جبکہ خود بھارت کے اندر مسلم اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک پر آج بھارتی شہری بھی ریاستی جبر کا شکار ہیں۔ حالیہ خطے کی صورتحال میں ایک طرف افغان عمل شروع ہے تو دوسری جانب امریکہ نے ڈیل آف سنچری کے نام پر مظلوم فلسطینیوں پر قبضہ منصوبہ مسلط کردیا ہے جبکہ چند ممالک کو دباﺅ یا لالچ کی بنیاد پر نام نہاد امن معاہد ہ میں شامل کیا جارہا ہے، دوسری جانب خود اقو ام متحدہ کو اپنا بھی ہاﺅس ان آرڈر کرنا ہوگا اطلاعات ہیں کہ اقوام متحدہ کی اپنی مرتب کردہ متفقہ اور تاریخی دستاویزات کو اربوں ڈالر کے عوض دست برد کردیا گیا، جس کی بڑی مثال حضرت علی ؑ بطور سب سے منصف اور عادل حکمران کے طور پر مرتب کی گئی دستاویز ہے، اس طرح اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق بھی حضرت علی ؑ کے مکتوب بنام مالک اشتر ؓسے اقوام عالم کو رہنمائی لینے کی سفارش کرتے ہوئے منصفانہ ترین مکتوب قرار دے چکاہے جنہیں اجاگر کیا جانا ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ عالمی حالات کے پیش نظر اقوام متحدہ کی دنیا میں امن قائم کرنے کی ذمہ داری مزید بڑھ چکی ہے، اقوام متحدہ کو بڑی طاقتوں کے سامنے جھکنے کا تاثر ختم کرتے ہوئے پسے ہوئے طبقات اور غیر ترقیاتی یافتہ ممالک کی موثر آواز بننا ہوگاتبھی دنیا میں دائمی امن قائم ہوسکے گا۔


خبر کا کوڈ: 893992

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/893992/اقوام-متحدہ-کے-پاس-قوموں-مسائل-حل-کرنیکی-قدرت-نہیں-علامہ-ساجد-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org