0
Monday 26 Oct 2020 20:10

ابوالخیر محمد زبیر کو شاہ اویس نورانی پر الزام عائد کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے، ترجمان جے یو پی

ابوالخیر محمد زبیر کو شاہ اویس نورانی پر الزام عائد کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے، ترجمان جے یو پی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ جے یو پی سے نکالے گئے صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کو پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ شاہ اویس نورانی کے بیان پر ہرزہ سرائی اور بغاوت کے الزامات عائد کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے کہ وہ کس حیثیت سے اظہار لاتعلقی کر رہے ہیں، جبکہ وہ خود جمعیت علمائے پاکستان سے نکال دیئے گئے تھے، ایسے بونے سیاستدان اویس نورانی پر تنقید کرکے اپنا قد بڑا نہیں کر سکیں گے۔ ابوالخیر زبیر اپنی اوقات میں رہیں اور آمرانہ سوچ کی ترجمانی کی بجائے، اپنی خامیوں پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی جمہوری جدوجہد کی قیادت کرنیوالے قائد اہلسنت مولانا شاہ احمد نورانی کے فرزند صاحبزادہ شاہ اویس نورانی سے بلوچستان کی علیحدگی کی بات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

ترجمان نے کہا کہ شاہ اویس نورانی اپنے بیان کی وضاحت کر چکے ہیں، جسے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی نے قبول کر لیا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ جے یو پی بلوچستان کے عوام کے حقوق کی بات کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کی بھی اوقات نہیں کہ وہ ہمیں حب الوطنی کا درس دیں، انہیں چاہیے کہ وہ بوٹ پالش سے فرصت ملنے پر اپنے عظیم باپ احمد فراز کے اشعار کو ہی پڑھ لیں، ان پر غور کریں اور جمہوریت کی بالادستی کا لحاظ کرلیں اور بے ضمیری کا راستہ چھوڑ دیں۔ ترجمان نے کہا کہ شبلی فراز وزارت اطلاعات کی لالچ میں اس قدر بے حس اور بے ضمیر ہو چکے ہیں کہ اگر آج ان کے والد زندہ ہوتے تو وہ انہیں بھی غدار قرار دے دیتے۔
خبر کا کوڈ : 894042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش