0
Monday 26 Oct 2020 12:18

افغانستان میں جو بھی حکومت ہوگی، پاکستان اس سے تعلقات مضبوط کریگا، عمران خان

افغانستان میں جو بھی حکومت ہوگی، پاکستان اس سے تعلقات مضبوط کریگا، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے بہت پرانے روابط ہیں اور افغانستان میں جو بھی حکومت ہوگی، پاکستان اس کے ساتھ کام کرکے تعلقات مضبوط کرے گا۔ پاکستان افغان تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے افغانستان کی کاروباری برادری کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمارے روابط اور اس خطے کے افغانستان سے روابط صدیوں سے ہیں، افغانستان تقریباً 200 سال تک مغل سلطنت کا حصہ تھا اور موجودہ پنجاب اور خیبر پختونخوا 60-70سال افغانستان میں درانی سلطنت کا حصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے قبیلے نکل کر تجارت کے لیے کلکتہ تک جاتے تھے اور پاوندے افغان جہاد شروع ہونے سے پہلے تک وسط ایشیا اور بھارت سے تجارتی سامان لے کر آتے اور جاتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ افغانستان میں 40 سال سے انتشار ہے، جس کا افغانستان کے بعد سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ہے، خصوصاً گذشتہ 18 سال کے دوران دہشت گردی کے نام پر بھی جنگ ہوئی، اس سے بھی پاکستان کو افغانستان کے بعد سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔

عمران خان نے کہا کہ انسان ماضی میں رہتا نہیں ہے بلکہ اس سے سیکھتا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس بات کا احساس کریں کہ ہم نے ماضی میں کیا کھویا اور کیا پایا ہے اور اس سے سبق سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی تاریخ ہے کہ کوئی بیرونی طاقت وہاں اثر و رسوخ حاصل نہیں کرسکتی بلکہ وہاں کے لوگ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں، وہاں بیرونی مداخلت کبھی کامیاب نہیں ہوتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے سیکھا ہے کہ افغانستان کے لوگ جسے منتخب کرنا چاہیں، یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے اور افغانستان کی جو بھی حکومت ہوگی، پاکستان اس کے ساتھ کام کرے گا اور تعلقات مضبوط رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ملک بھارت ہم سے 7 گنا بڑا ملک ہے، ان سے ہماری تین جنگیں ہوچکی ہیں اور 72 سالوں میں مسلمانوں سے اتنی نفرت کرنے والی حکومت نہیں آئی جتنی موجود حکومت کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 894070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش