0
Thursday 4 Aug 2011 20:51

امریکہ سب کا مشترکہ دشمن ہے، چین، پاکستان، ایران اور افغان عوام کا باہمی اعتماد ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے، لیاقت بلوچ

امریکہ سب کا مشترکہ دشمن ہے، چین، پاکستان، ایران اور افغان عوام کا باہمی اعتماد ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے، لیاقت بلوچ
لاہور:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے افغان مفاہمتی عمل میں شرکت سے امن پیدا ہونے کا امکان نہیں، خطے میں امن کے لیے ناگزیر ہے کہ امریکہ اور نیٹو فورسز فوری طور پر افغانستان سے نکل جائیں اور امریکی ادارے پاکستان میں تخریب کاری اور دہشتگردی پھیلانے کے نیٹ ورک بند کریں، حکومت پاکستان نے بے گناہ نوجوانوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو امریکی دباؤ پر جس شرمناک طریقے سے ملک سے فرار کروایا، وہی اقدام پاکستان کی کمزوری کا باعث بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کسی کا دوست نہیں، وہ اپنے مفادات کا ملک ہے۔ اس نے پہلے بھی پاکستان کو دھوکے دیے ہیں اور اب بھی امریکہ سے کسی خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دو مرتبہ ان کیمرہ سیشن اجلاسوں کے بعد منظور کی گئی پارلیمنٹ کی قرار دادوں پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا پاکستان کی آزاد اور خود مختار حیثیت کے پیش نظر داخلہ و خارجہ پالیسیاں تبدیل کی جائیں۔ حکومت جب تک فوجی آمر پرویز مشرف کی پالیسیوں سے چمٹی رہے گی، ملک کے مسائل میں اضافہ اور حالات گھمبیر ہوں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں اپنی بالادستی اور بھارتی تھانیداری قائم کرنے کے لیے پاکستان چین، ایران اور افغان عوام کے درمیان مسلسل غلط فہمیاں پیدا کر کے تصادم کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ چین، پاکستان، ایران اور افغان عوام کا باہمی اعتماد ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے جبکہ امریکہ خطے میں ان چاروں ممالک کا مشترکہ دشمن ہے۔ 
دریں اثناء چکوال کے پریس کلب عہدیداروں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی جگہ فوجی آپریشن کی مخالفت کرتے ہیں، ہم فوجی آپریشن کے اصولی طور پر خلاف ہیں، چاہے یہ آپریشن قبائلی علاقوں میں ہو یا کراچی میں، ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے فوج کو دعوت دے کر یہ خدشات درست ثابت کر دیئے ہیں کہ ایم کیو ایم ایک مخصوص ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اور فوج جو کہ پہلے ہی اندرونی محاذ پر اُلجھی ہوئی ہے اب اسے کراچی میں اُلجھا کر وہ اپنے من پسند نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم، پاکستان پیپلز پارٹی اور اے این پی اگر نیک نیتی کے ساتھ کراچی میں امن لانا چاہتے ہیں تو یہ کوئی اتنا مشکل کام نہیں، مگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ تینوں بڑی سیاسی جماعتیں اپنے اپنے مقاصد کے لئے اور اپنی بالادستی قائم کرنے کے لئے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے برسرپیکار ہیں، جس کے نتیجے میں کراچی کے بے گناہ لوگوں کا قتل و خون ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اب ایک تبدیلی کی طرف دیکھ رہے ہیں اور یہ تبدیلی اب زیادہ دور نہیں اور ہم کسی بھی غیر آئینی اقدام کی بھرپور مذمت کریں گے اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ملک میں تبدیلی ووٹ کی قوت کے ذریعے سے آئے اور اُس کے لئے اب صرف ایک ہی راستہ بچا ہے کہ موجودہ حکمران رضا کارانہ طور پر مستعفی ہو جائیں اور نئے الیکشن کیلئے راستہ ہموار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن شفاف، ووٹر فہرستوں اور غیر جانبدار نگران حکومت کی موجودگی میں شفاف انتخابات ہی موجودہ مسائل کا حل ہیں اور اگر الیکشن 2013ء میں ہی ہوئے اور شفاف نہ ہوئے تو ملک کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بچانے کے لئے سرگرم عمل ہیں اور مسلسل نورا کشتی کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 89416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش