0
Tuesday 27 Oct 2020 23:04

نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن، ڈاکٹرز میدان میں آگئے، تحقیقات کا مطالبہ 

نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن، ڈاکٹرز میدان میں آگئے، تحقیقات کا مطالبہ 
اسلام ٹائمز۔ پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ڈاکٹر طارق وقار سیکرٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان، ڈاکٹر رانا خاور، ڈاکٹر مرتضی بلوچ، ڈاکٹر ذوالقرنین حیدر، ڈاکٹر شیخ عبدالخالق، ڈاکٹر شریف شاہد، ڈاکٹر خرم ملک، ڈاکٹر عابد کانجو، ڈاکٹر وسیم ریاض، ڈاکٹر مظہر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن اور اس میں ملوث مافیا کی نشاندہی کرنا ہے، جس مافیا نے ہمارے ڈاکٹرز، ہاوس آفیسرز اور پی جی آرز کے حقوق پر دن دہاڑے ڈاکہ ڈالا ہے، ہاوس آفیسرز اور پی جی آرز کی تنخواہوں کی مد میں تقریبا ایک کروڑ تیس لاکھ روپے سے زائد رقم نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال کے کلرکوں نے خوردبرد کی ہے، نشتر ہسپتال میں بڑی تعداد میں ہمارے ہاوس آفیسرز بغیر تنخواہوں کے کام کر رہے ہیں اور پی جی آرز پیڈ سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے کئی ماہ سے اپنی تنخواہ شروع ہونے کا انتظار کرتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ کرونا میں کام کرنے والے ڈاکٹرز بھی تنخواہوں اور الاونسز سے محروم ہیں، اس پورے اسکینڈل میں محمد ارسلان جو کہ بی زیڈ یو کا طالب علم ہے اس کے اکاونٹ میں جنوری سے اگست 2020ء تک ہاوس آفیسرز اور پی جی آرز  کی تنخواہوں کی مد میں تقریبا 34 لاکھ روپے شفٹ ہوئے جو کہ 31 پی جی آرز کی تنخواہیں تھی۔

اُنہوں نے کہا کہ اس اسکینڈل کا دوسرا کردار محمد بلال جو کہ نشتر ہسپتال میں کمپیوٹر آپریٹر ہے اس کے اکاونٹ میں تقریبا پچھلے 18 ماہ میں ڈاکٹرز کی تنخواہوں کی مد میں تقریبا 90 لاکھ روپے شفٹ ہوئے ہیں، ڈاکٹرز کی شکایات کے بعد پی ایم اے ملتان نے اس واقعے کا تفصیلی جائزہ لیا، جس کے بعد معلوم ہوا کہ جن پی جی آرز کی ٹریننگ مکمل ہوتی تھی یا جو چھٹی پر جاتے تھے ان کی سیٹ خالی نہ کی جاتی تھی اور ملی بھگت سے محمدبلال جوکہ ہاوس آفیسر اور پی جی آرز کی تنخواہوں کو ڈیل کرتا ہے وہ ان تنخواہوں کو اپنے اور اپنے ساتھی ارسلان کے اکاونٹ میں شفٹ کر دیتا تھا، پی ایم اے ملتان اپنے ڈاکٹرز کے حقوق کے لیے پہلے کی طرح اس کرپشن کو بھی ہر سطح پر اجاگر کرے گی، تاکہ ہمارے ڈاکٹرز کی حق تلفی نہ ہو۔ پی ایم اے ملتان وزیراعلی پنجاب، وزیر صحت پنجاب، سیکرٹری ہیلتھ اور محکمہ اینٹی کرپشن سے مطالبہ کرتی ہے کہ جنوبی پنجاب کی واحد میڈیکل یونیورسٹی جو اس طرح کی کرپشن کے بعد تنزلی کا شکار ہے اس واقعے کی غیرجانبدار انکوائری کروانے کے بعد ذمہ داروں اور ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔ پی ایم اے ملتان نشتر میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ ہاوس آفیسرز اور پی جی آرز کی تنخواہوں کے عمل کو آن لائن اور شفاف بنایا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا تدارک کیا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 894388
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش