0
Wednesday 28 Oct 2020 22:51

ٹیچر کے قتل کے بعد ہمارے مؤقف پر ایک مضبوط یورپی اتحاد کی ضرورت ہے، فرانس

ٹیچر کے قتل کے بعد ہمارے مؤقف پر ایک مضبوط یورپی اتحاد کی ضرورت ہے، فرانس
اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی حکام نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ تمام تر تنقید کے باوجود اسلامی انتہا پسندوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ خلیج کے مؤقرانگریزی اخبار کے مطابق فرانسیسی صدر کے ترجمان گیبرئیل اٹل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرانس ترک صدر کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کو نہیں مانے گا۔ دینائے عرب کے انگریزی اخبار کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر کے ترجمان نے کابینہ اجلاس کے بعد کہا کہ فرانس اپنے اصولوں اور اقدار کو کبھی بھی فراموش نہیں کرے گا۔ صدر کے ترجمان گیبریئل اٹل نے کہا کہ ٹیچر کے قتل کے بعد فرانس کے اسلامی تشدد کے خلاف مؤقف پرایک مضبوط یورپی اتحاد کی ضرورت ہے۔ فرانس کے صدرایمانوئیل نے ٹیچر کے قتل کے بعد کہا تھا کہ ملک کی سیکولر روایات کے تحفظ کے لیے اسلامی بنیاد پرستی کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ ترکی اور پاکستان کو فرانس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے پہلے تو فرانس کے صدر کی ذہنی کیفیت پر سوال اٹھاتے ہوئے دماغی معائنہ کرانے کا مشورہ دیا تھا اور اس کے بعد انہوں نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی۔ ترکی کی قومی اسمبلی نے بھی فرانس کے صدر کو ملعون قرار دینے کا میمورینڈم منظور کیا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پہلے فیس بک کے سربراہ کو اس ضمن میں خط لکھا تھا اور اس کے بعد انہوں نے اسلامی ممالک کے سربراہان کو بھی خط لکھ کر ان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے۔ پاکستان کی سینیٹ اور قومی اسمبلی نے بھی اسی حوالے سے علیحدہ علیحدہ مذمتی قراردادیں منظور کی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 894623
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش