0
Friday 30 Oct 2020 13:36
دنیا میں دو تہذیبیں برسر پیکار ہیں، ایک محمدی دوسری مغربی تہذیب ہے

فرانس کی حرکت کے ردعمل سے ثابت ہوگیا امت کے دل میں روح محمد موجود ہے، علامہ امین شہیدی

فرانس کی حرکت کے ردعمل سے ثابت ہوگیا امت کے دل میں روح محمد موجود ہے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے مینار پاکستان گراونڈ میں منعقدہ تحریک منہاج القرآن کی عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاندار کانفرنس کے انعقاد پر ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے فرزندان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے اس کانفرنس کا اہتمام کیا، جس میں موقع دیا گیا کہ ہم سب متحد ہوکر اپنے نبی کریم (ص) سے اپنی عقیدت کا اظہار کریں اور یہ عہد کریں کہ ہم پیغام رسالت اور عظمت رسالت کے دفاع کیلئے کسی بھی قدم سے گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم (ص) کی بارگاہ میں حاضری کا لطف اس وجہ سے بھی دوبالا ہوگیا ہے کہ تمام عالم کفر نبی کریم (ص) کیخلاف متحد ہے اور عالم اسلام پر حملہ آور ہے، ایسے موقع پر عشق نبی کے اظہار کا لطف بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہل کفر و شرک نبی کریم (ص) کی ذات اقدس پر کچیڑ اچھالنے اور خاکے بنا کر عالم اسلام کے قلوب کو زخمی کرنے کی کوشش کریں تو ایسے موقع پر عاشقان رسول جب نکلتے ہیں اور یامحمد (ص) یامحمد (ص) کہتے ہوئے اپنی پوری طاقت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور عشق رسول (ص) میں سیاہ و سفید کی تقسیم مٹ جاتی ہے، مسالک کی تمیز ختم ہو جاتی ہے اور پوری امت ایک کلمہ کا ورد کرتے ہوئے میدان میں اُترتی ہے، تو دشمن کو پتہ چل جاتا ہے کہ ان کے دلوں سے عشق محمد کو نہیں نکالا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کا اصل جنگ دو تہذیبوں کی ہے، ایک طرف نبی کریم (ص) کی تہدیب ہے اور دوسری طرف مغرب کی مادر پدر آزاد تہذیب ہے، ان دو تہذبوں کے درمیان ایک جنگ جاری ہے، مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام کے کھوکھلے نعرے سے مایوس عوام کو خدا کی تلاش ہے، اس لئے ہم دیکھتے ہیں کہ ہر گزرتے دن کیساتھ امریکہ، فرانس کے اندر کلیسائیں گر رہی ہیں اور مسجدیں تعمیر ہو رہی ہیں اور مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

انہون نے کہا کہ یورپی مفکرین کہتے ہیں کہ آئندہ چند دہائیوں میں مغرب کا سب سے بڑا مذہب اسلام ہوگا، اسی وجہ سے وہ اسلام کو ایک خوفناک چہرے کے طور پر متعارف کروانا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ داعش، طالبان اور بوکو حرام تشکیل دی گئی اور مشرق وسطیٰ میں خونریزی کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ اسلام قتل و غارت کا دین ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ نبی کریم اور دینی مقدسات کی توہین کرنا شروع کر دی، کبھی قرآن کی توہین کرتے ہیں، کبھی نبی کریم (ص) کی، تاکہ مسلمانوں کا ردعمل آئے اور وہ اسلام پر تنقید کریں۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر کے علاوہ بھی دیگر مغربی ممالک کے صدور کا بھی یہی ایجنڈا ہے، مسلمانوں کو اس ایجنڈے کو سمجھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں فرقہ واریت کو فروغ دے کر الہیٰ اقدار کو پامال کرکے مسلمانوں کو ایک وحشی قوم کے طور پر پیش کرنا ان کا ہدف ہے، اسی ہدف کے تحت یہ کھیل کھیلے جا رہے ہیں، لیکن وہ یاد رکھیں کہ ہم نے یہ سبق ازبر کر لیا ہے کہ کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں، یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نبی (ص) کی حرمت کیلئے سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہیں، یہ کانفرنس کا گلدستہ سجانے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے عالمی استکبار کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان میں آج بھی تمام فرقے متحد ہیں اور نبی (ص) کی حرمت کا دفاع بھی کرنے کیلئے تیار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 894904
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش