QR CodeQR Code

کچی کینال کی تعمیر سے بلوچستان سمیت پاکستان میں زرعی انقلاب بر پا کیا جا سکتا ہے، یاسمین لہڑی

30 Oct 2020 16:18

اپنے ایک بیان میں سابقہ ایم پی اے کا کہنا تھا کہ 60 اور 70 کی دہائی کے بعد بلوچستان میں 2004ء میں کچی کینال منصوبہ شروع کیا گیا جو 2008ء میں مکمل ہونا تھا جس کا تخمینہ 31 ارب رکھا گیا تھا مگر بدقسمتی سے یہ منصوبہ سست روی اور نا اہلیوں کی نظر ہوتا رہا، جسے سوئی کے مقام پر لا کر بند کیا گیا ہے، جو گزشتہ 4 سے 5 سالوں سے سابقہ موجودہ وفاقی حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث آگے مکمل نہیں کیا جا رہا۔


اسلام ٹائمز۔ کچی کینال کی تعمیر سے بلوچستان سمیت پاکستان میں زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے کچی کینال کی تعمیر سست روی کا شکار ہے، کچی کینال کی تعمیر کا تخمینہ 31 ارب تھا جو کہ گزشتہ اور موجودہ وفاقی حکومتوں کی عدم توجہ کے باعث آج یہ منصوبہ ایک کھرب سے بھی زیادہ میں مکمل ہو گا۔ کچی کینال کا کمانڈ ایریا یوں تو 7 لاکھ 34 ہزار ایکڑ پر مشتمل تھا کچی کینال کے کام کو سوئی کے مقام پر لا کر کام بند کیا گیا جو بلوچستان کی عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ نیشنل پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری سابقہ ایم پی اے یاسمین لہڑی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان جو کہ پاکستان کا زمینی رقبے کی لحاظ سے سب بڑا صوبہ ہے، بلوچستان میں کئی طاقتور میدانی علاقے ہیں جن میں کچی کا علاقہ بھی شامل ہے، بلوچستان کے ان علاقوں کو ڈیمز اور کینال بنا کر آباد کیا جا سکتا ہے اور پاکستان میں زرعی انقلاب لایا جا سکتا ہے مگر بدقسمتی سے بلوچستان کے ساتھ وفاق کی طرف سے ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ہے۔

60 اور 70 کی دہائی کے بعد بلوچستان میں 2004ء میں کچی کینال منصوبہ شروع کیا گیا جو 2008ء میں مکمل ہونا تھا جس کا تخمینہ 31 ارب رکھا گیا تھا مگر بدقسمتی سے یہ منصوبہ سست روی اور نا اہلیوں کی نظر ہوتا رہا، جسے سوئی کے مقام پر لا کر بند کیا گیا ہے، جو گزشتہ 4 سے 5 سالوں سے سابقہ موجودہ وفاقی حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث آگے مکمل نہیں کیا جا رہا۔ لہٰذا وفاقی حکومت سے پر زور مطالبہ ہے کہ کچی کینال کو اپنے آخری مقام تک جو غالباً شوران ہے تک مکمل کیا جائے اور بلوچستان بالخصوص کچی کی عوام کو اپنی آباؤاجداد کی زمینوں کو آباد کرنے کا بنیادی حق فراہم کیا جائے، تاکہ وہ زمینوں کو آباد کر کے ملک کی زرعی پیداوار میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کچی کینال یقینا کچی کے عوام کیلئے معاشی ترقی کا سبب تو ہے ہی ہے مگر اس سے بلوچستان سمیت پاکستان میں بھی معاشی اور زرعی انقلاب بر پا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچی کینال کی تکمیل سے جب زرعی انقلاب آئے گا تو زرعی پیداوار منڈیوں تک پہنچے گی اور یقینا کسان کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ زرعی پیداوار میں کھاد سمیت زرعی ادویات جو استعمال ہونگی اس سے بھی کھاد اور زرعی ادویات کی صنعتوں میں ترقی ہوگی۔ کچی کا علاقہ زرخیز زمین پر مشتمل ہے جو گندم، کپاس، چاول، پیاز، چنا، دال سمیت دیگر زرعی اجناس پیدا کر سکتا ہے جو بلوچستان کے عوام کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے پاکستان کیلئے بھی اپنی اجناس فراہم کرسکے گا۔ آخر میں انہوں نے موجودہ وفاقی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ کچی کینال کے منصوبے کو جلد از جلد شروع کیا جائے، بلوچستان کا اکلوتا منصوبہ اپنی تکمیل کو پہنچے اور لوگوں کو اس کے ثمرات حاصل ہوں اور کچی کے علاقے میں خوشحالی اور معاشی استحکام پیدا ہو۔


خبر کا کوڈ: 894929

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/894929/کچی-کینال-کی-تعمیر-سے-بلوچستان-سمیت-پاکستان-میں-زرعی-انقلاب-پا-کیا-جا-سکتا-ہے-یاسمین-لہڑی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org