0
Friday 30 Oct 2020 22:49

اسرائیل کیساتھ دوستانہ تعلقات کو دہشتگردی کی فہرست سے نکلنے کی شرط کے طور پر رکھا گیا تھا، عمر قمر الدین

اسرائیل کیساتھ دوستانہ تعلقات کو دہشتگردی کی فہرست سے نکلنے کی شرط کے طور پر رکھا گیا تھا، عمر قمر الدین
اسلام ٹائمز۔ سوڈانی وزیر خارجہ عمر قمر الدین نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کر لیا ہے کہ سوڈان نے دہشتگردی کی حمایت کرنے والے ممالک کی نام نہاد امریکی فہرست سے نکلنے کے لئے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ عمر قمر الدین نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کا یہ معاہدہ ہنوز مکتوب شکل میں نہیں اور زبانی ہے۔ ترک خبررساں ایجنسی ایناڈولو کے مطابق سوڈانی وزیر خارجہ نے میڈیا کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے تعلقات کی استواری تاحال "بنیادی اور زبانی ہے اور اس حوالے سے کوئی مکتوب دستاویز موجود نہیں"۔ عمر قمر الدین نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مفاہمت بعد میں لکھی اور پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی تاکہ وہاں اس کی تائید کی جائے یا اُسے مسترد کر دیا جائے۔

سوڈانی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو میں اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ "جی ہاں! ہم نے دہشتگردی کی حامی حکومتوں کی فہرست سے سوڈان کا نام حذف کرنے کے بدلے صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کی حامی بھری ہے!" عمر قمر الدین نے اپنی گفتگو میں دعوی کیا کہ صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کا فیصلہ سوڈان پر تھونپا نہیں گیا بلکہ یہ فیصلہ سوڈان کو دہشتگردی کی فہرست سے نکالنے کے لئے اٹھایا گیا ہے کیونکہ یوں ہم بہت زیادہ مشکلات میں گھرے ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ گذشتہ جمعے کے روز سوڈانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ عبوری حکومت نے صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ دوسری طرف اُسی روز وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ امریکی صدر نے کانگریس کو مطلع کر دیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوڈان کو دہشتگردی کی حامی حکومتوں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 894997
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش