0
Saturday 31 Oct 2020 17:10

ترکی اور یونان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 26 ہوگئی

ترکی اور یونان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 26 ہوگئی
اسلام ٹائمز۔ ترکی اور یونان میں زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور متعدد عمارتیں زمین بوس ہو گئیں، جس کے ملبے تلے اب بھی سیکڑوں افراد دبے ہوئے ہیں۔ بحالی کی سرگرمیوں میں مصروف کارکنان اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں اور ملبے تلے دبے افراد کی آہ و بکا باہر کھڑے ہوئے لوگوں کو سنائی دے رہی ہے۔ یہ زلزلہ جمعہ کی دوپہر سمندر اور سموس کے ایجین جزیرے میں چھوٹے سونامی کے نتیجے میں آیا، جس سے ترکی کے مغربی ساحلی علاقے دریا کا منظر پیش کرنے لگے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز سموس میں یونان کے علاقے کارلوواسی سے 14 کلومیٹر دور تھا اور ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ کے جھٹکے استنبول اور ایتھنز میں بھی محسوس کیے گئے، جس کے بعد دونوں حریف ملکوں کے حکام یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوتکیس نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو فون کر کے تعزیت کی۔

سب سے زیادہ نقصان ترکی کے ساحلی شہر ازمیر میں ہوا، جو 30 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور یہاں موجود بڑے بڑے اپارٹمنٹ ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔ 32 سالہ گوکھان خان نے کہا کہ میں سوچ رہا تھا کہ یہ کبھی ختم ہو گا بھی یا نہیں؟ یہ جھٹکے 10منٹ تک محسوس کیے گئے اور لگتا تھا کہ یہ کبھی ختم نہیں ہوں گے، میں اس وقت صرف اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے اہلخانہ، بیوی اور 4 سالہ بیٹے کے لیے بھی پریشان تھا۔ ازمیر کے میئر ٹنگ سویر نے کہا کہ 20 عمارتیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں اور ریسکیو کارکنان کی توجہ ان میں سے 17 پر مرکوز ہے۔ ترکی ڈیزاسٹر ریلیف ایجنسی کے مطابق زلزلے سے 24 افراد ہلاک اور 800 زخمی ہو گئے، جبکہ یونان میں دو کم عمر بچے اسکول سے واپسی پر دیوار گرنے سے ہلاک ہو گئے۔ زلزلے سے ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ترکی کے مذہبی امور کے ڈائریکٹوریٹ نے بے گھر ہونے والے افراد کی رہائش کے انتظام کے لیے مساجد کھول دی ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں ازمیر کی سڑکوں پر پانی کو دریا کی روانی سے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ کئی مقامات پر عمارتیں زمین بوس ہونے سے سفید دھوئیں کے بادل اٹھے۔ زمین بوس ہونے والی ایک 7منزلہ عمارت کے ملبے سے ریسکیو کارکنان سراغ رساں کتوں اور زنجیر کی مدد سے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک اور مقام پر وزیر آبپاشی بیکر پیکدیمرلی ملبے تلے دبی ہوئی لڑکی سے موبائل فون پر رابطہ قائم کرنے میں کامیاب رہے اور انہوں نے اس لڑکی کو تحمل سے کام لینا کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم کنکریٹ کے بلاک ہٹا کر انہیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں مذکورہ مقام پر کم از کم چھ افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ اس علاقے کے گورنر کا کہنا ہے کہ جمعہ کو 70 افراد کو زندہ نکال لیا گیا تھا البتہ یہ بات تاحال معلوم نہیں کہ کتنے لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 895164
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش