0
Saturday 31 Oct 2020 22:13
صوبہ مأرب میں یمنی فورسز کی وسیع پیشقدمی

یمنی بحران کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنیکا وقت آ گیا ہے، برطانوی وزیر

یمنی بحران کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنیکا وقت آ گیا ہے، برطانوی وزیر
اسلام ٹائمز۔ یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کی مسلسل پیشقدمی پر جارح سعودی عرب کے دسیوں ملکوں پر مشتمل فوجی اتحاد میں سرفہرست، برطانیہ کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ اب یمنی بحران کو مذاکرات و سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر برائے مغربی ایشیائی و شمالی افریقائی امور جیمز کلیورلی (James Cleverly) نے عرب اخبار الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے یمنی مزاحمتی فورس انصاراللہ کے ساتھ اپنے رابطے کا انکشاف کیا اور کہا ہے کہ ہم نے انصاراللہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اعتماد سازی کے لئے مزید اقدامات اٹھائے۔ برطانوی وزیر نے گذشتہ کئی سالوں سے جاری یمنی عوام کے غم و اندوہ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بھوک و قحط کا بڑا خطرہ یمن کے سر پر منڈلا رہا ہے جبکہ اس ملک کو ہنوز کرونا کی وبا کے ساتھ بھی مقابلہ کرنا ہے اور اسی طرح واضح ہے کہ (یمن پر مسلط کردہ) اس بحران کا کوئی فوجی حل موجود نہیں لہذا ہمیں مذاکرات و سفارتکاری کے ذریعے کسی نئے راہِ حل کی تلاش میں رہنا چاہئے۔

جیمز کلیورلی نے یمن کی مستعفی حکومت اور انصاراللہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں قیدیوں کے تبادلے کو تعاون کے تسلسل اور مثبت نتائج کے حصول کے لئے میسر موقع کی ایک علامت قرار دیا اور انصاراللہ یمن کے ساتھ اپنے ملک کی جانب سے استوار کئے جانے والے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ تمام یمنی فریقوں کے ساتھ مذاکرات باقی رکھنے کا خواہاں ہے تاکہ انہیں ایک دوسرے کے ساتھ گہرے تعاون پر راغب کر سکے۔ برطانوی وزیر نے اپنے ملک کی جانب سے جارح سعودی فوجی اتحاد کے سرگرم رکن ہونے اور جارح سعودی عرب کو بڑی مقدار میں اسلحہ بیچنے کا ذکر کئے بغیر مگرمچھ کے آنسو بہائے اور یمنی عوام کے دکھ درد پر بات کی۔ جیمز کلیورلی نے یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے پر خود یمنیوں کے وسیع اعتراضات کی جانب اشارہ کئے بغیر اس کی سرگرمیوں کو سراہا اور کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ مارٹن گریفٹس برطانوی شہری ہے جبکہ وہ ہر لمحے یمنی عوام کی فکر میں رہتا ہے۔ برطانوی وزیر نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی سرحدوں سے باہر کسی عالمی مسئلے میں مداخلت نہ کرے!
خبر کا کوڈ : 895223
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش