0
Sunday 1 Nov 2020 02:08

شرم آنی چاہیئے، نواز شریف بیماری کا بہانہ بناکر لندن سے بیان بازی کر رہے ہیں، لیگی رکن اسمبلی نشاط ڈاہا 

شرم آنی چاہیئے، نواز شریف بیماری کا بہانہ بناکر لندن سے بیان بازی کر رہے ہیں، لیگی رکن اسمبلی نشاط ڈاہا 
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) خانیوال کے ممبر صوبائی اسمبلی نشاط خان ڈاہا نے کہا ہے کہ نواز شریف اور ایاز صادق کا بیانیہ سن کر دکھ ہوا ہے، ایسے بیانات دینے ہیں تو انڈیا چلے جائیں، ایاز صادق کے حالیہ بیان سے سر شرم سے جھک گیا ہے، مسلم لیگ (ن) کا ایم پی اے ہونے پر شرمندہ ہوں۔ شہباز شریف کو ملک یا بھائی میں سے کسی ایک کو چننا ہوگا۔ شہباز شریف آگے بڑھیں اور پاکستان مسلم لیگ بنائیں۔ ایک مولانا نے تمام سیاسی جماعتوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، نواز شریف کو شرم آنی چاہیئے، بیماری کا بہانہ بنا کر لندن میں بیٹھے بیان بازی کر رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) فوج کے خلاف ہے، نہیں معلوم وہ الٹے سیدھے بیانات سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

نشاط خان ڈاہا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق کے بیان سے میرا سر شرم سے جھک گیا ہے، میں اس کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے وزیراعظم کے ترجمان شبلی فراز پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان بھی نفرت انگیز ہے کہ ایاز صادق کو معافی مانگنی چاہیئے۔ نشاط خان کا کہنا تھا کہ یہ معافی والا بیان نہیں، اس پر ایاز صادق کو کڑی سزا ملنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر جب بھی کوئی آفت آئی، زلزلہ آیا یا مشکل وقت آیا، ہم پاک فوج کو بلاتے ہیں۔ نہ جانے کیوں مسلم لیگ (ن) پاک فوج کے خلاف ہے۔ الٹے سیدھے بیانات دے کر کر پتہ نہیں یہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ نشاط خان ڈاہا نے کہا کہ نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں، ان کو چاہیئے کہ لندن میں بیٹھ کر بیان بازی کرنے کی بجائے پاکستان واپس آکر عدالتوں کا سامنا کریں۔ پاک فوج کے خلاف بیان بازی پر نواز شریف کو شرم آنی چاہیئے، بیماری کا بہانہ بنا کر لندن میں جا کر بیٹھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والوں نے قائد کے مزار کی بے حرمتی کی، جو قابل مذمت ہے، ان سب کی ڈوریں جاتی امرا سے ہلتی ہیں، ان میں سے کوئی آج میاں شریف کے قبر پر چڑھ کر دکھائے، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف مسلم لیگ کو سنبھالیں، اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہوئے اپنے بھائی کو چھوڑیں اور پاکستان کو بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ اب شہباز شریف کو نواز شریف یا ملک سے کسی ایک کو چننا ہوگا۔ نشاط خان ڈاہا نے کہا کہ ایک مولانا نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، میں ان سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا جلسے اور جلوس کرنے سے مہنگائی ختم ہو جائے گی۔ اس وقت پورے پاکستان کی نظریں پاک فوج اور چیف جسٹس پر لگی ہوئی ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ کہ خانیوال سے آئندہ ممبر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑوں گا۔
خبر کا کوڈ : 895261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش