0
Tuesday 3 Nov 2020 19:27

جلسے میں دہشتگردی ہوئی تو اسکی ایف آئی آر وزیراعظم، وزیراعلٰی خیبر پختونخوا اور وزیرداخلہ پر دائر کی جائیگی، مولانا عبدالغفور

جلسے میں دہشتگردی ہوئی  تو اسکی ایف آئی آر وزیراعظم، وزیراعلٰی خیبر پختونخوا اور وزیرداخلہ پر دائر کی جائیگی، مولانا عبدالغفور
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت پی ڈی ایم کے جلسوں سے گھبرا گئی ہے لیکن اب عوام بیدار ہو چکی ہے۔ عوام جاں چکے ہیں، ڈھائی سال میں انہوں نے ملک کے لئے کیا کیا؟ لوگ خودکشیوں پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کا جلسہ ہو کر رہے گا، جلسے میں کوئی دہشتگردی ہوئی تو اس کی ایف آئی آر وزیراعظم، وزیراعلٰی خیبرپختونخواہ اور وزیرداخلہ پر دائر کی جائے گی۔ صوبے اور وفاق میں آپکی حکومت اور دہشتگردی پر آپکا کنٹرول نہیں، پشاور کا سانحہ ہوا، وزیراعظم نے وہاں جا کر ان کو پوچھنے کی زحمت تک نہیں کی، واقعے کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔

سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مولانا مفتی عبداللہ پر جان لیوا حملہ ہوا، قاتل کو گرفتار کرکے اس کو فرار کروایا گیا۔ غفور حیدری کا کہنا تھا کہ پشاور مدرسے کا دلخراش واقعہ ہوا، وزیراعظم ورثاء سے تعزیت کیلئے بھی نہیں گئے، جنرل باجوہ کم از کم ہسپتال بچوں سے ملنے تو گئے۔ واقعے کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمشن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر واقعے پر کہا جاتا ہے کہ بھارت ملوث ہے، بھارت ہمارا دشمن ہے، جس نے ہماری خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا، اس دشمن پر نظر بھی آپ نے نظر رکھنی ہے، آرمی پبلک سکول کے واقعہ کے بعد دوسری روز آل پارٹی کانفرنس بلائی گئی، اور تیسرے دن نیشنل ایکشن پلان بنا کر اس پر کام کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 895702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش