3
0
Friday 5 Aug 2011 18:40

علامہ ساجد علی نقوی کی اپیل پر 5 اگست 2011ء ملک بھر میں ''یوم شہداء'' کے طور پر منایا گیا

علامہ ساجد علی نقوی کی اپیل پر 5 اگست 2011ء ملک بھر میں
راولپنڈی:اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر 5 اگست کو قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی رہ کی 23 ویں برسی کے موقع پر پورے ملک میں ''یوم شہداء '' منایا گیا۔ چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں اضلاع کی سطح پر شہداء کی یاد میں خصوصی پروگرام منعقد کئے گئے اور نماز جمعہ کے اجتماعات، مجالس تراحیم، محافل قرآنی، سیمینارز اور تعزیتی تقریبات منعقد ہوئیں، جن میں علماء کرام، دانشوران، ذاکرین عظام، اکابرین ملت، شیعہ علماء کونسل کے عہدیداران اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نمائندوں نے شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملک و ملت کے لئے انکی شاندار خدمات پر روشنی ڈالی اور شہداء کے خانوادوں سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے۔ وطن عزیز پاکستان میں بھی گذشتہ کئی دہائیوں سے معصوم اور بے گناہ عوام کے قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے۔ اب تک سینکڑوں شہداء، ہزاروں خانوادے بے گھر، بچے یتیم، عورتیں بیوہ اور خاندان کے خاندان اجڑ چکے ہیں۔ قاتلوں اور دہشت گردوں کی بیخ کنی کی بجائے توازن کی ظالمانہ اور غیر منصفانہ پالیسیاں جاری کی گئیں، جن سے قاتل و مقتول اور ظالم و مظلوم کی تمیز ختم ہو کر رہ گئی اور معاشرے میں بے عدلی، انتشار و افتراق اور بگاڑ نے جنم لیا اور بے شمار سماجی، معاشی اور معاشرتی مسائل میں گھرے بے یار و مددگار عوام شدید عدم تحفظ میں مبتلا ہیں۔ شہداء کے مسلمہ قاتلوں کو رہا کرایا جا رہا ہے۔ ان حالات میں قائد شہید علامہ عارف الحسینی رہ کی فکر سے الہام لیتے ہوئے ہم نے اپنی جدوجہد اور اہداف کو اس انداز سے متعین کیا کہ وحدت و اتحاد کی راہ اختیار کر کے امت مسلمہ کے مفادات کو مقدم رکھا اور ملک و ملت کی بقا اور استحکام کے لئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، جسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
دریں اثنا شیعہ علماء کونسل اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے عہدیداران و کارکنان نے ''یوم شہداء'' کے موقع پر خصوصی پروگرام ترتیب دیئے۔ نواب شاہ میں علامہ محمد باقر نجفی، کراچی میں علامہ ناظر تقوی، علامہ شہنشاہ نقوی، کوئٹہ میں علامہ شیخ غلام مہدی نجفی، پشاور میں علامہ
محمد رمضان توقیر، آزاد کشمیر میں سید محمود حسین بخاری، گلگت بلتستان میں علامہ شیخ محمد حسن جعفری، آغا عباس رضوی، شیخ مرزا علی، گوجرانوالہ میں علامہ آغا عظمت عباس، گجرات میں علامہ سبطین سبزواری، الطاف کاظمی، راولپنڈی میں علامہ فرحت جوادی، علامہ اشفاق وحیدی، اٹک میں علامہ عارف واحدی، چکوال میں علامہ نصیر حیدر، سرائے عالمگیر میں علامہ اشتیاق کاظمی، جہلم میں سید اصغر بخاری، چنیوٹ میں علامہ قاضی غلام مرتضی، علامہ
سید واجد علی نقوی، فیصل آباد میں علامہ مظہر عباس اعوان، ملتان میں علامہ سید محمد تقی نقوی، علامہ اصغر نقوی، منڈی بہاؤالدین میں علامہ مظہر کاظمی اور دیگر مقامات پر مقررین نے شہدائے ملت جعفریہ کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
خبر کا کوڈ : 89611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
جیو چودھری صاحب، اب تم نے بھی حامد علی موسوی والا کام پکڑ لیا ہے۔ وہ بھی بس یہی کہتا ہے ہفتے وحدت پورے جوش و جذبہ سے منایا جائے، اور اخبار کی حد تک زندہ ہے۔
Iran, Islamic Republic of
یه رای اتحاد کے خلاف ہے.
Pakistan
علامہ صاحب چھنیس کو کال دی پھر واپس لی اب اپیل کا کیا مطلب ہے آپ جانتے ہیں کہ آپ کی آپیل پر کویی کان دھرنے والا نہیں کیونکہ افسوس کے ساتھ آپ قوم کے ساتھ نہیں رہے اور قوم بھی آپ کا ساتھ چھوڑ چکی ہے بہتر ہے کہ کویی راستہ نکال لو اور واپس لوٹ آو
ہماری پیشکش