0
Wednesday 11 Nov 2020 10:37

عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کی مضبوطی سے بھاجپا بوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہے، علی ساگر

عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کی مضبوطی سے بھاجپا بوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہے، علی ساگر
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کی مضبوطی سے بھاجپا بوکھلاہٹ کی شکار ہوچکی ہے۔ پارٹی ہیڈکواٹر نوائے صبح کمپلیکس میں صوبہ کشمیر کے ایک غیر معمولی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی انفرادیت اور اجتماعیت کی بحالی کے لئے شروع کی گئی مشترکہ جدوجہد یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے مکروہ عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں تاہم جموں و کشمیر کے تمام خطوں کے لوگوں نے بھارتی حکومت کے فیصلوں کے تئیں اپنی ناراضگی اور ناپسندیگی کا برملا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تاریخ میں بھاجپا کی گندی، تقسیمی اور فریبی سیاست جموں، کشمیر اور لداخ کے عوام میں عیاں ہوگئی ہے اور لوگ بھارتی حکومت کے یکطرفہ فیصلوں پر زبردست نالاں ہیں۔

علی ساگر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کو کرگل، جموں، خطہ چناب و پیرپنچال میں زبردست تعاون حاصل ہوا ہے۔ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کی مضبوطی اور عوام کی طرف سے اس اتحاد کو مل رہے تعاون اور اشتراک سے بھاجپا  بوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہے۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے عوام کے تعاون اور اشتراک سے سیاسی جماعتوں کی یہ مشترکہ جدوجہد اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی اور یہاں کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق پوری طرح بحال ہوجائیں گے۔ اجلاس میں موجود تنظیمی امورات، پارٹی سرگرمیوں، لوگوں کے مسائل و مشکلات اور تینوں خطوں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا اور جموں، کشمیر اور لداخ کی سیاسی جماعتوں کے مشترکہ جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عہد کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 897131
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش