0
Thursday 12 Nov 2020 13:20

جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے کی کوشش کےخلاف کشمیر بچاؤ مہم کا اعلان

جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے کی کوشش کےخلاف کشمیر بچاؤ مہم کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ آزادکشمیر وزیراعظم راجہ فاروق خان نے کشمیر بچاؤ مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے لیے یہ سب سے مشکل وقت ہے کیونکہ جموں و کشمیر کی ریاست کو مستقل طور پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔ راجہ فاروق خان نے کہا کہ لیکن جب تک آزاد جموں و کشمیر کا وجود برقرار ہے کوئی طاقت مسئلہ کشمیر کو درہم برہم نہیں کر سکتی۔ وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی خان کے دادا "بابائے پونچھ" کرنل خان محمد خان کی برسی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر ایک ناقابل تقسیم ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاید ہم کل زندہ نہیں ہوں گے لیکن ہماری آنے والی نسل یقینی طور پر مسئلہ کشمیر کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں گی۔ راجہ فاروق نے برطانوی ہندوستان کی دو ریاستوں کے دو اعلی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ یقینی بنانا ہم پر لازم ہے کہ ہمارے نام میر جعفر اور میر صادق کے ساتھ نہیں لیے جائیں اور اللہ چاہے تو یہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آج میں نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ آزاد شدہ علاقے کی حیثیت کو بچانے کے لیے میں دوسرے تمام سیاسی رہنماؤں کے پیچھے چلنے کے لیے تیار ہوں۔ آزاد جموں و کشمیر کے آئین میں 13ویں ترمیم کو اپنی حکومت کا اہم کارنامہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر اپنے حاصل کردہ مالی اور انتظامی اختیارات سے کسی بھی قیمت پر دستبردار نہیں ہو گا۔ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کا اے جے کے حکومت کے دیرینہ امور کو بااختیار بنانے اور حل کرنے پر اظہار تشکر کیا۔ راجا فاروق نے گلگت بلتستان میں آئندہ انتخابات کے آزاد اور منصفانہ انعقاد کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی کہا کہ آئندہ برس ہونے والے آزادکشمیر کے انتخابات بھی آزادانہ اور منصفانہ ہوں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آزادکشمیر اسمبلی کے 12 حلقوں میں کوئی دھاندلی ہوئی تو اس کے نتائج ہم سب کے لیے خراب ہوں گے۔

آزادکشمیر کے وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یہ واضح کر دیا کہ جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں مقامی اسمبلیوں کو کسی بھی ریاست (بھارت یا پاکستان) سے وابستہ علاقے کو الحاق کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ راجہ فاروق نے کہا کہ جب مقبوضہ کشمیر کی "کٹھ پتلی اسمبلی" نے بھارت کے ساتھ الحاق کے لیے ایک قرارداد کو منظور کی تب پاکستان نے اس اقدام کے خلاف سلامتی کونسل سے رجوع کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی پارٹی اور اراکین اسمبلی پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ اپنے عوام کی عزت اور سالمیت کی قیمت پر کسی بھی معاہدے پر آمادہ نہیں ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 897374
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش