0
Monday 16 Nov 2020 23:50

تحریک لبیک اور حکومت کے مذاکرات، دھرنا ختم ہونیکا امکان

تحریک لبیک اور حکومت کے مذاکرات، دھرنا ختم ہونیکا امکان
اسلام ٹائمز۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانس کے صدر کی جانب سے ان توہین آمیز خاکوں کی حمایت کیخلاف احتجاجی دھرنہ دینے والی بریلوی مسلک کی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے فیض آباد راولپنڈی میں جاری احتجاجی دھرنا ختم کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے ٹی ایل پی کے سربراہ علامہ خادم رضوی سے مذاکرات کیے۔ وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ ، کمشنر اسلام آباد عامر احمد اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر اور سیکریٹری داخلہ بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل تھے۔ ٹی ایل پی کے سربراہ علامہ خادم رضوی کی جانب سے کچھ دیر میں دھرنا ختم کیے جانے کا اعلان متوقع ہے۔ واضح رہے اس سے قبل اسلام آباد انتظامیہ نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر فیض آباد میں پولیس، رینجرز اور فرنٹیئر کور کے 3 ہزار 113 سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا۔

گزشتہ روز راولپنڈی میں منعقدہ احتجاجی ریلی میں 5 ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔
ریلی آج بھی جاری رہی اور ریلی کے شرکا نے روڈ بلاک کردیا جس کے باعث لوگوں کو دارالحکومت میں داخل ہونے میں دشواری کا سامنا رہا۔ 15 نومبر کو اسلام آباد کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (آپریشنز) کے دفتر سے جاری نوٹی فکیشن میں پرتشدد واقعات کے پیش نظر دارالحکومت میں سیکیورٹی کے تفصیلی انتظامات کا تذکرہ کیا گیا۔ نوٹی فیکیشن میں کہا گیا کہ توقع کی جارہی ہے کہ ریلی میں شامل شرکا پرتشدد واقعات کے مرتکب ہوسکتے ہیں اور وہ ضلعی انتظامیہ سے کیے گئے وعدے توڑ کر فرانسیسی سفارت خانے کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ اسلام آباد کی انتظامیہ کے سینئر افسران نے گزشتہ روز احتجاجی ریلی کے لیے حفاظتی انتظامات طلب کرنے کے بعد ٹی ایل پی رہنماؤں سے رابطہ کیا تھا۔ مظاہرین حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فرانس سے پاکستان کے سفیر کو واپس بلائے اور اسلام آباد میں تعینات فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرے۔
خبر کا کوڈ : 898200
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش