0
Friday 20 Nov 2020 21:56

القاعدہ رہنما ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال ہوگیا

القاعدہ رہنما ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ القاعدہ کے رہنماء ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال ہوگیا ہے، ان کا انتقال افغانستان میں ہوا ہے۔ عرب ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ کے رہنماء ایمن الظواہری کا انتقال ایک ماہ قبل ہوا ہے۔ مؤقر خلیجی اخبار عرب نیوز نے دو مسلمان ممالک کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال طبعی طور پر ہوا ہے۔ عرب ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ القاعدہ سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک مترجم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال گذشتہ ہفتے افغانستان کے صوبے غزنی میں ہوا ہے۔ ان کے انتقال کے حوالے سے اس کا کہنا ہے کہ وہ سانس کی بیماری میں مبتلا تھے اور وہ اس کا علاج بھی نہیں کرا رہے تھے۔ عرب نیوز کے مطابق چار سکیورٹی اہلکاروں نے جن کا تعلق دو اسلامی ممالک سے ہے، نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 69 سالہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال ہوگیا ہے۔

انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ مصری شہری ڈاکٹر ایمن الظواہری کے متعلق ہمیں بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ القاعدہ کے رہنماء ڈاکٹر ایمن الظواہری 19 جون 1951ء کو مصر میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے قاہرہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی تھی۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر ایمن الظواہری نے 2011ء میں اسامہ بن لادن کی موت کے بعد القاعدہ نیٹ ورک کی کمان سنبھالی تھی۔ القاعدہ کے ایک رہنماء حمزہ بن لادن تھے جنہیں یو ایس کاؤنٹر ٹیررازم آپریشن میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ اسامہ بن لادن کے صاحبزادے تھے جبکہ دوسرے رہنماء ابو محمد المصری تھے جنہیں میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال ایران میں ہلاک کیا گیا تھا۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان میں القاعدہ کے ایک قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری رواں ماہ ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کے جنازے میں ایک محدود تعداد میں ان کے ساتھیوں نے شرکت کی تھی۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ جنازہ غائبانہ ادا کیا گیا یا ان کی تدفین کے دوران ادا کیا گیا۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی عہدیدار نے ڈاکٹر ایمن الظواہری کے انتقال کی تصدیق نہیں کی، لیکن ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس اس حوالے سے مصدقہ معلومات تک رسائی کی کوشش ضرور کر رہی ہے۔ افغان سکیورٹی ادارے این ڈی ایس کے ترجمان نے بھی عرب نیوز کو بتایا کہ انہیں القاعدہ رہنماء کی موت کے حوالے سے کوئی خبر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کوئی مؤقف بھی نہیں دے سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 898994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش