0
Saturday 21 Nov 2020 10:34

آذری فوج واپس کیے گئے پہلے ضلع اغدام میں داخل

آذری فوج واپس کیے گئے پہلے ضلع اغدام میں داخل
اسلام ٹائمز۔ آذربائیجان کی فوج نیگورنو کاراباخ میں آرمینیا کی جانب سے واپس کیے گئے پہلے علاقے ضلع اغدام میں داخل ہوگئی۔ خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آذربائیجان کا کہنا تھا کہ روس کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت آرمینیائی علیحدگی پسندوں کی جانب سے نیگورنو کاراباخ میں ضلع اغدام کا قبضہ واپس کیا گیا جہاں آذربائیجان کی فورسز داخل ہوگئی ہیں۔ آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کو واپس ملنے والے تین علاقوں میں سے ایک اغدام میں فوج پہنچ گئی ہے جبکہ ایک روز قبل ہی آرمینیا کی فوج اور سپاہی علاقے کو خالی کرچکے تھے۔ آرمینیا 25 نومبر کو نیگورنو کاراباخ کا ایک اور ضلع کلبجر اور یکم دسمبر کو تیسرا ضلع لاچین آذربائیجان کو واپس کرے گا۔

اغدام میں مقیم آرمینیائی افراد علاقے کو خالی کرتے وقت درختوں پر لگے پھل اور دیگر اشیا گاڑیوں میں لاد کر لے گئے اور پہاڑی سلسلے سے ڈھکے صوبے کو خالی کردیا۔ رپورٹ کے مطابق آرمینیائی افراد نے علاقہ چھوڑنے سے گھنٹوں قبل اپنے گھروں کو آگ لگا دی اور آذربائیجان کے لیے کچھ بھی ثابت نہیں چھوڑا۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ آرمینیائی افراد علاقے خالی کرتے وقت تمام چیزوں کو نذرآتش کر رہے ہیں، وہ خود کو دنیا کے سامنے بدنام کر رہے ہیں۔ دارالحکومت باکو میں گزشتہ روز شہریوں نے فتح کا زبردست جشن منایا تھا جہاں گاڑیوں کی قطاریں لگی تھیں اور آذربائیجان کے قومی پرچم کے ساتھ ساتھ ترکی اور روس جیسے اتحادیوں کے پرچم بھی لہرائے جارہے تھے۔

انہوں نے اغدام کے شہریوں کو ان کی آبائی زمینیں واپس کرنے کا وعدہ کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے معاہدے کے تحت آرمینیا نے نیگورنو-کاراباخ میں آذربائیجان سے حاصل کیے گئے 15 سے 20 فیصد علاقے کو خالی کرنے کی حامی بھری تھی جس میں تاریخی شہر شوشا بھی شامل ہے۔ جنگ بندی معاہدے کے تحت نیگورنو-کاراباخ میں روس اور ترک افواج نگرانی کریں گی جبکہ آرمینیائی افراد متنازع خطہ چھوڑ دیں گے۔ روس اور ترک وزرائے دفاع نے ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے اور طے پایا تھا کہ آذربائیجان میں مشترکہ طور پر نگرانی کے لیے ایک سینٹر قائم کیا جائے گا۔ جنگ بندی معاہدے کے بعد آرمینیا میں وزیراعظم نیکول پاشینیان کے خلاف شدید احتجاج ہوا تھا اور مظاہرین ان کو غدار قرار دیتے ہوئے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 899047
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش