0
Saturday 21 Nov 2020 13:36

سندھ میں تعلیمی ادارے بند ہونگے یا نہیں، فیصلہ 23 نومبر کے بعد ہوگا

سندھ میں تعلیمی ادارے بند ہونگے یا نہیں، فیصلہ 23 نومبر کے بعد ہوگا
اسلام ٹائمز۔ صوبہ سندھ میں تعلیمی ادارے بند کئے جائیں گے یا نہیں، فیصلہ 23 نومبر کے بعد کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری اسکولز، سیکرٹری کالجز اور تعلیمی بورڈز کے چیئرمین شریک ہوئے، اجلاس میں کورونا کی صورت حال اور تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کا مقصد اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے سندھ کا مؤقف طے کرنا تھا، چاہتے تھے کہ سندھ میں تعلیم سے متعلق اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں۔ سعید غنی نے بتایا کہ صوبے میں تعلیمی ادارے بند کیے جائیں یا نہیں، فیصلہ 23 نومبر کے بعد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات بھی نہیں ہوگی، تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر مزید سختی سے عمل کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم سندھ نے بتایا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا ہے کہ جو تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن کی طرف جانا چاہیں، وہ جا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کے کیس بڑھ رہے ہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے، گزشتہ دنوں کے اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو مثبت کیسز کی شرح 3.7 فیصد تک بھی گئی۔ سعید غنی نے بتایا کہ وفاق سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے 10 جنوری تک کرنے کا کہ رہا ہے، اجلاس میں این سی او سی کی تجاویز پر بھی مشاورت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فیصلوں سے این سی او سی کو آگاہ کر دیا جائے گا، شرکاء کی رائے تھی کہ سلیبس کو مزید کم نہیں کیا جانا چاہیے، اور امتحانات کے بغیر بچوں کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا وفاق کا مؤقف ہے کہ 25 نومبر تا 24 دسمبر تک بچوں کو اسکول کے بجائے گھر پر تعلیم دی جائے، وفاق کا مؤقف ہے کہ والدین اسکولز جا کر اساتذہ سے ہفتہ وار ہوم ورک لیں۔
خبر کا کوڈ : 899094
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش