QR CodeQR Code

دنیا کا وہ واحد سفارتخانہ جسکی حفاظت ٹینکوں، میزائلوں اور لڑاکا طیاروں سے کیجاتی ہے

21 Nov 2020 22:26

المعلومہ کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے عراقی پارلیمنٹ میں "الصادقون" سیاسی اتحاد کے نمائندے احمد الکنانی نے کہا ہے کہ دنیا میں ایسا کوئی سفارتخانہ موجود نہیں جسکی حفاظت میزائلوں، لڑاکا طیاروں اور ٹینکوں سے کیجاتی ہو تاہم امریکی، بغداد میں واقع اپنے سفارتخانے کے حفاظتی اقدامات کے ذریعے عراقی خودمختاری کیساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ عراقی پارلیمنٹ میں "الصادقون" سیاسی اتحاد کے نمائندے احمد الکنانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغداد میں واقع امریکی سفارتخانہ دنیا کا وہ واحد سفارتخانہ ہے جس کی حفاظت ایئر ڈیفنس میزائل سسٹمز سے کی جاتی ہے۔ احمد الکنانی نے "المعلومہ" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں ایسا کوئی سفارتخانہ موجود نہیں جس کی حفاظت میزائلوں، لڑاکا طیاروں اور ٹینکوں سے کی جاتی ہو تاہم امریکی، بغداد میں واقع اپنے سفارتخانے کے حفاظتی اقدامات کے ذریعے عراقی خودمختاری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ عراقی پارلیمنٹیرین نے ملک سے بعض امریکی فوجیوں کے انخلاء کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی پارلیمنٹ امریکہ کا مواخذہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس سے بچنے کے لئے چند ایک امریکی فوجیوں کا انخلاء کافی نہیں۔ احمد الکنانی کے مطابق وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی جانب سے امریکی افواج کے انخلاء کا مطالبہ نہیں کیا گیا۔ احمد الکنانی کا کہنا ہے کہ حشد الشعبی کے فوجی مراکز پر امریکی حملے اور اس کے نتیجے میں حشد الشعبی کے کمانڈرز کی شہادت کے حوالے سے مصطفی الکاظمی کی جانب سے قانونی کارروائی کی جانا چاہیئے۔

اس سلسلے میں المعلومہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے عراقی پارلیمنٹ کے ایک اور رکن فاضل جابر کا کہنا تھا کہ ملک سے بعض فوجیوں کو واپس بلانے کا امریکی اعلان "فریب پر مبنی ایک چال" ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ عراق سے فوجی انخلاء کے سلسلے میں اپنی  نیت میں صادق ہوتا تو عراقی حکومت کے ساتھ مل کر فوجی انخلاء کا ایک منظم نظام الاوقات ترتیب دیتا اور پھر میڈیا پر اس کا اعلان بھی کرتا۔ دوسری طرف امریکہ کے قائم مقام سیکرٹری دفاع کرسٹوفر ملر نے اعلان کیا ہے کہ امریکی افواج کا ایک حصہ عراق و افغانستان سے واپس آ جائے گا جس کے بعد عراق میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد 3,200 سے کم ہو کر 2,500 رہ جائے گی۔ واضح رہے کہ عراقی دارالحکومت بغداد میں واقع 42 ہیکٹرز پر مشتمل امریکی سفارتخانے میں، جو رقبے کے لحاظ سے "ویٹیکین سٹی" سے بھی بڑا ہے، 4 جولائی 2020ء کے روز سفارتخانوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میزائل دفاعی سسٹم کا تجربہ کیا گیا تھا جس کے باعث پھٹنے والے میزائلوں کے ٹکڑے لگنے سے کئی ایک شہری بھی زخمی ہوئے تھے۔


خبر کا کوڈ: 899197

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/899197/دنیا-کا-وہ-واحد-سفارتخانہ-جسکی-حفاظت-ٹینکوں-میزائلوں-اور-لڑاکا-طیاروں-سے-کیجاتی-ہے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org