0
Sunday 22 Nov 2020 12:43

شجاع خانزادہ قتل کیس، ایک ملزم کو 10 سال قید بامشقت کی سزا

شجاع خانزادہ قتل کیس، ایک ملزم کو 10 سال قید بامشقت کی سزا
اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے قتل کیس میں ملزم کو سزا سنا دی۔ ذرائع کے مطابق اے ٹی سی جج راجا پرویز اختر نے دھماکا خیز مواد ایکٹ (ای ایس اے) 1908 کی دفعہ 5 کے تحت ملزم محمد قاسم معاویہ کو 10 سال قیدبامشقت کی سزا سنائی۔ واضح رہے کہ اسے ستمبر 2015ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 سمیت مختلف دفعات، ای ایس اے کی دفعات 3، 4، 5 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت الزامات کا سامنا کر رہا تھا۔ استغاثہ کے مطابق قاسم معاویہ کالعدم طالبان پاکستان کے قاری سہیل گروپ کا رکن تھا جبکہ اس کا نام 2013ء میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے فورتھ شیڈول میں بھی شامل کیا گیا تھا۔ عدالت میں استغانہ نے دعویٰ کیا کہ ملزم 16 اگست 2015ء کو اٹک کے گاؤں شادی خان میں وزیر کے سیاسی دفتر پر دہشتگرد حملہ کرنے اور شجاع خانزادہ اور 16 دیگر افراد کو قتل کرنے میں ملوث تھا۔

اسی سال اکتوبر میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) شیخوپورہ نے 4 مشتبہ دہشتگردوں کو قتل کر دیا تھا جو وزیر پر حملے کی مبینہ طور پر منصوبہ بندی کر رہے تھے، سی ٹی ڈی شیخوپورہ کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں فیاض، احمد، صدام، صداقت مبینہ طور پر مارے گئے تھے۔ اس کیس میں ایک اور مفرور ملزم قاری سہیل کو اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر استغاثہ نے 130 گواہان کی فہرست تیار کی تھی لیکن اے ٹی سی کے سامنے 84 نے بیان ریکارڈ کروایا۔ تاہم جج راجا پرویز اختر نے ای ایس اے کے تحت قاسم معاویہ کو سزا سنائی چونکہ تفتیش کے دوران شجاع خانزادہ کے قتل سے ان کا براہ راست تعلق قائم نہیں ہو سکا۔ علاوہ ازیں اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو ان کی سزا پر عمل درآمد کے وارنٹ بھیجتے ہوئے جج کا کہنا تھا کہ مجرم کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 382- بی کے تحت مستفید ہونے کا حقدار ہو گا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی سزا گرفتاری کے دن سے شروع ہو گی۔ دوران ساماعت ڈپٹی پراسیکیورٹر جنرل طاہر کاظم نے بتایا کہ ملزم جاسوسی میں ملوث تھا اور اس نے سیاسی دفتر میں شجاع خانزادہ کی موجودگی کی اطلاع دہشت گردوں کو دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے قاسم کی شناخت پر غیراستعمال شدہ دھماکا خیز مواد برآمد کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 899294
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش