0
Wednesday 25 Nov 2020 11:19

پائلٹس کے بارے میں قومی اسمبلی میں دیے گئے اپنے سابقہ بیان پر قائم ہوں، سرور خان

پائلٹس کے بارے میں قومی اسمبلی میں دیے گئے اپنے سابقہ بیان پر قائم ہوں، سرور خان
اسلام ٹائمز۔ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ وہ مشکوک لائسنس والے پائلٹس کے بارے میں قومی اسمبلی میں دیے گئے اپنے سابقہ بیان پر قائم ہیں۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) اور ہاشو گروپ کے درمیان سیاحت کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانزک تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ ملک کے 860 ایکٹو پائلٹس میں سے 262 کے پاس مشکوک لائسنس تھا یا انہوں نے امتحانات میں دھوکا دیا تھا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تمام 262 پائلٹوں کو ذاتی سماعت کا حق دیا گیا تھا اور صرف 82 پائلٹس کے خلاف کارروائی کی گئی تھی، کچھ بھی غلط طریقے سے نہیں کیا گیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے لائسنس برانچ کے عہدیداروں کے جرم ثابت ہونے پر ان کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کیا گیا اور ان کے کیسز کو تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھیجا گیا ہے۔ سی اے اے میں تین روز کے اندر اندر ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کے بارے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت کے بارے میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اس عہدے کے لیے 600 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے 73 قابلیت رکھتی تھیں اور ان میں سے 18 کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا تاہم ان میں سے کوئی بھی اس عہدے کے لیے اہل نہیں ہوسکتا کیونکہ انہیں متعلقہ تجربہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عہدے کے لیے جلد ہی دوبارہ ایک اشتہار شائع کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ حکومت قانون کے مطابق ڈی جی سی اے اے کی تقرری کا عمل قانون کے مطابق جاری رکھے ہوئے ہے۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ کابینہ نے پی آئی اے کی تشکیل نو کے لیے منظوری دے دی ہے جس میں اضافی عملہ کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر لائن کی تنظیم نو کے ایک حصے کے طور پر عملے کے 7 ہزار لوگوں کو برطرف کرنا پڑے گا تاہم ان کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس سے قبل پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ارشد ملک نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ایوی ایشن کی صنعت میں موجودہ بحران کے باوجود ہاشو گروپ نے ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے پی آئی اے کو مدد فراہم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مشکلات سے باہر آنا ہوگا، ہم سخت محنت کر رہے ہیں، ہم گوادر پر کام کر رہے ہیں جو ملک کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہے، اس کے علاوہ ہم دیگر ترقیاتی منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 899825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش