QR CodeQR Code

شرعی سزاؤں کی موجودگی میں نئے قوانین قبول نہیں، آفاق احمد

27 Nov 2020 21:38

اپنے ایک بیان میں مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ بدقسمتی سے تعزیراتِ پاکستان کو وفاقی شرعی عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر رکھا گیا ہے، جس کا فائدہ زیادتی کے مرتکب افراد اٹھاتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی پر نیا قانون بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آرڈیننس کے ذریعے ملک کو چلانا چاہتی ہے، جو انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ اپنے ایک بیان میں آفاق احمد نے کہا کہ جس جرم کی شرعی سزا موجود ہے، اس کیلئے نئے قوانین قابل قبول نہیں ہیں، یہ شرعی سزاؤں کا مذاق اڑانے اور ان سے انکار کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے تعزیراتِ پاکستان کو وفاقی شرعی عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر رکھا گیا ہے، جس کا فائدہ زیادتی کے مرتکب افراد اٹھاتے ہیں، ورنہ شریعت میں جو سزا ان جرائم کے حوالے سے موجود ہے، وہ اتنی کڑی ہے کہ اسکے بعد مزید کسی قانون یا آرڈیننس کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرعی قوانین میں کوئی ابہام ہے اور نہ ہی حدود قوانین میں سقم، حقیقت یہ ہے کہ تعزیراتِ پاکستان 1898ء میں خامیاں موجود ہیں، جن کو دور کرنا ضروری ہے، لیکن یہ درستگی شرعی قوانین میں ردوبدل کی صورت میں نہیں ہونی چاہئے، کیونکہ اسکی اجازت ہمارا مذہب دیتا ہے اور نہ آئین۔ آفاق احمد نے کہا کہ نئے حدود قانون پر تحفظات ہیں، اس لئے علمائے کرام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ غیر سنجیدہ حکمرانوں کی طرف سے مذہب کی شکل بگاڑنے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور باہمی مشاورت سے آئندہ ایسی کسی بھی کوشش کو روکنے کیلئے حکمت عملی مرتب کریں۔


خبر کا کوڈ: 900342

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/900342/شرعی-سزاؤں-کی-موجودگی-میں-نئے-قوانین-قبول-نہیں-ا-فاق-احمد

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org