QR CodeQR Code

خیبر پختونخوا کے متعدد تھانوں سے مال مقدمہ گاڑیوں کے قیمتی پارٹس کی چوری کا انکشاف

27 Nov 2020 23:26

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع کے تھانوں میں کھڑی مال مقدمہ گاڑیوں سے مبینہ طور پر قیمتی پارٹس سمیت انجن تک چرا کر بیچ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں کئی افسران بھی ملوث ہیں، یہاں تک کہ گاڑی کا صرف ڈھانچہ باقی رہ جاتا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت متعدد اضلاع کے تھانوں سے مبینہ طور پر مال مقدمہ گاڑیوں کے قیمتی پارٹس کی بڑے پیمانے پر چوری کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع کے تھانوں میں کھڑی مال مقدمہ گاڑیوں سے مبینہ طور پر قیمتی پارٹس سمیت انجن تک چرا کر بیچ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں کئی افسران بھی ملوث ہیں، یہاں تک کہ گاڑی کا صرف ڈھانچہ باقی رہ جاتا ہے، بعض اوقات ڈھانچہ بھی کباڑیوں کو اونے پونے فروخت کر دیا جاتا ہے، جن میں زیادہ تر لاوارث گاڑیاں ہوتی ہیں، جن کو متعلقہ پولیس افسران اور ماتحت خوب استعمال کرتے ہیں اور جب کوئی خرابی پیدا ہوتی ہے تو تھانوں میں کھڑا کر دیتے ہیں، جن سے بعد میں آہستہ آہستہ ایک ایک پرزہ اور قیمتی پارٹس چوری کرکے فروخت کر دیتے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ صوبے کے آئی جی پی کو مختلف ذرائع سے اس بارے میں آگاہی بھی دی گئی، جس پر انہوں نے کئی بار انکوائریاں کرنے کے احکامات جاری کئے، تاہم اب تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پی او آفس میں بیٹھے بعض پولیس افسران بالا ان انکوائریوں کو کھڈے لائن لگا کر آئی جی پی کی نظروں میں دھول جھونک دیتے ہیں اور آئی جی پی بھی احکامات کے بعد شائد بھول جاتے ہیں یا پھر آنکھیں پھیر لیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ قیمتی گاڑیوں کے پارٹس کی چوری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جن کی مثال خیبر پختونخوا کے کسی بھی تھانے میں موجود مال مقدمہ گاڑیوں کو دیکھنے کے بعد ہو جاتی ہے۔ پولیس اہلکار بڑی ڈھٹائی سے ان گاڑیوں کے پارٹس فروخت کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں، ان میں اکثر گاڑیوں کے نام و نشان تک مٹ گئے ہیں، اگر یہی سلسلہ یونہی چلتا رہا تو مال مقدمہ میں بچی کچی قیمتی گاڑیاں آخرکار بالکل غائب ہو جائیں گی۔


خبر کا کوڈ: 900359

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/900359/خیبر-پختونخوا-کے-متعدد-تھانوں-سے-مال-مقدمہ-گاڑیوں-قیمتی-پارٹس-کی-چوری-کا-انکشاف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org