0
Saturday 28 Nov 2020 22:06

محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ امریکہ و اسرائیل کو محفوظ نہیں بنا سکتی، کریس مرفی

محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ امریکہ و اسرائیل کو محفوظ نہیں بنا سکتی، کریس مرفی
اسلام ٹائمز۔ امریکی سینیٹر کریس مرفی نے ممتاز ایرانی سائنسدان کی ٹارگٹ کلنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ امریکہ، غاصب صیہونی رژیم یا دنیا کو محفوظ تر نہیں بنا سکتی۔ امریکی سینیٹر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ اگر جناب (محسن) فخری زادہ کو قتل کرنے کا اصلی مقصد؛ ایرانی جوہری معاہدے کو دوبارہ سے حاصل کرنا ہو تو ایسا دہشتگردانہ اقدام امریکہ، اسرائیل یا دنیا کو محفوظ تر نہیں بنا سکتا۔ کریس مرفی نے اس کے بعد ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر مبنی امریکی دہشتگردانہ اقدام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ قابل ذکر ہے کہ سکیورٹی نکتۂ نظر کے تحت؛ (شہید جنرل قاسم) سلیمانی کے قتل نے الٹا نتیجہ دیا ہے!! امریکی سینیٹر نے جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر ایرانی جواب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران نے نہ صرف اپنی جوہری تحقیقات پہلے سے کئی گنا بڑھا دی ہیں بلکہ ہمارے فوجیوں پر حملوں اور اپنی پراکسی فورسز کی حمایت میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ کریس مرفی نے گذشتہ روز شہید محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے اپنے پہلے پیغام میں لکھا تھا کہ اس حادثے کے بارے تاحال زیادہ اطلاعات موجود نہیں تاہم ہر مرتبہ جب امریکہ یا ہمارے اتحادیوں کی جانب سے کسی غیر ملکی رہنما کی "اعلان شدہ جنگ" کی حدود سے باہر ٹارگٹ کلنگ کی جاتی ہے تو ہماری جانب سے ان افراد کی ٹارگٹ کلنگ کو "اپنا تسلط برقرار رکھنے کا ایک آلہ" قرار دیا جاتا ہے۔ امریکی سینیٹر نے مزید لکھا تھا کہ اس طرح کی کارروائیوں کا نقصان یہ ہے کہ ان سے حاصل ہونے والا سکیورٹی فائدہ ممکن ہے کہ انتہائی عارضی ہو۔ دوسری طرف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی ٹارگٹ کلنگ کی اس کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 3 ممالک کے انٹیلیجنس چیفس کا کہنا ہے کہ ایرانی سائنسدان کی اس ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اس حوالے سے مزید لکھا ہے کہ معلوم نہیں امریکہ اس کارروائی کے انجام پانے سے قبل اس سے کتنا مطلع تھا تاہم امریکہ اور اسرائیل نہ صرف دو انتہائی قریبی اتحادی ہیں بلکہ ایران کے حوالے سے انٹیلیجنس معلومات شیئر کرنے میں ان دونوں ممالک کی ایک طویل تاریخ ہے۔
خبر کا کوڈ : 900527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش