0
Sunday 29 Nov 2020 10:34

نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں سلیکٹڈ تھے، عمران خان

نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں سلیکٹڈ تھے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ داخلہ اور خارجہ امور سے متعلق تمام پالیسی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہے اور فوج کا مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے تمام ریاستی اداروں بشمول نیب کو آزاد رکھا ہے اور ان پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرمی نے مجھ پر دباو ڈالا تو میں اس کی مخالفت کروں گا لیکن آرمی نے کبھی مجھے کسی کام سے نہیں روکا جو میں کرنا چاہتا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری تمام سرگرمیوں سے متعلق آئی ایس آئی اور آئی بی کو معلوم ہوتا ہے اور میں بغیر کسی دباؤ کے کام کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب نیب اپوزیشن کے کسی رہنما کے خلاف کوئی انکوائری کرتی ہے تو وہ چیختے ہیں کہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے لیکن یہ ہی لوگ اس وقت خاموش رہتے ہیں جب نیب حکومت میں شامل کسی فرد کے خلاف انکوائری کا حکم دے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے خلاف جتنے کیسز ہیں وہ ہماری حکومت نے دائر نہیں کیے بلکہ تمام کیسز سابق حکومتوں کے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے اپنے اپنے دور اقتدار میں ایک دوسرے کے خلاف کیسز بنائے۔ عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنی حکومت میں نواز شریف کو دوبار جیل میں ڈالا تھا، ان کی کرپشن پر تو ڈاکومنٹری بنی اور کتابیں لکھی گئی ہیں۔ نہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں سلیکٹڈ تھے۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کے بارے میں کہا کہ مریم نواز کو نواز شریف کی بیٹی ہونے کی وجہ سے پارٹی میں عہدہ ملا جبکہ ان کی اپنی کوئی سیاسی جدوجہد نہیں ہے اور اسی طرح بلاول بھٹو زرداری بھی پرچی پر ہیں۔

پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے سابق جنرل سیکریٹری پارٹی میں ہیں اور نہ ہی ان کے پاس کوئی عہدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے خلاف شوگر اسکینڈل میں تاحال تحقیقات چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی وضاحت کر دی تھی لیکن اگر کسی کو ان پر اعتراض ہے تو وہ نیب سے رجوع کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ کو تجربے کی بنیاد پر پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کا چیئرمین لگایا گیا۔ ایک سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا کی تمام تر تنقید کے باوجود اگلی مدت کے لیے صدارتی انتخاب جیت جاتے اگر کورونا وبا نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں میڈیا کا نمایاں کردار ہوتا ہے لیکن وہ ریاست کے سربراہ کے لیے خطرہ نہیں تھا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے میڈیا کی تنقید سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن میڈیا صرف ایک عارضی نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 900613
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش