0
Monday 30 Nov 2020 16:53

دفعہ 370 منسوخی سے اگر معاملات حل ہوگئے تو کشمیر میں 9 لاکھ قابض فورسز کی موجودگی کیوں ہے، محبوبہ مفتی

دفعہ 370 منسوخی سے اگر معاملات حل ہوگئے تو کشمیر میں 9 لاکھ قابض فورسز کی موجودگی کیوں ہے، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات سے مسئلہ کشمیر کی ہیت تبدیل نہیں ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھاجپا کی بھارتی حکومت انہیں گرفتار کر کے پی ڈی پی پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دفعہ 370 منسوخ کرنے سے تمام معاملات حل ہوگئے ہیں تو وادی کشمیر میں ابھی بھی 9 لاکھ فوج کیوں تعینات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں کیا جاتا، یہ معاملہ موجود رہے گا جس طرح رہتا آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک دفعہ 370 کی بحالی نہیں ہوتی یہ مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض انتخابات کرانا مسئلے کا حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت ہونی چاہیئے، اگر ہم چین کے ساتھ بات کرسکتے ہیں، جس نے ہماری اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے تو پاکستان کے ساتھ کیوں نہیں۔ کیا یہ صرف اس لئے کہ وہ ایک مسلم ملک ہے کیونکہ اب سب کچھ قرفہ وراریت پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی بڑی شرح سے مسئلہ کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، بلکہ ماضی میں بھی یہاں انتخابات ہوئے، کشمیر ایک ایسا مسئلہ ہے جس کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی حکومت مجھ تک پہنچنا چاہتی ہے اور اس کوشش میں ہے کہ پی ڈی پی پر پابندی لگائی جائے، کیونکہ میں آواز اٹھا رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا مخالفین کو زیر عتاب لا کر ایک ایسا ماحول بنانا چاہتی ہے کہ جہاں جمہوریت کے لئے کوئی جگہ نہ رہے۔ ان کا کہنا تھا بی جے پی مسلمانوں کو بطور پاکستانی، سکھ کو خالصانیوں، سماجی رضا کاروں کو دہی نکسل وادیوں اور طلباء کو گروہوں اور غداروں کی حیثیت سے پیش کر رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اگر ہر کوئی اس ملک میں دہشتگرد ہے تو پھر ہندوستانی کون ہے۔ پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ جب بھی بی جے پی کے وزیر کشمیر دورے پر آئے، تو انہوں نے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کی بات کی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی کے وزراء یہاں تک دعویٰ کرتے ہیں کہ دفعہ 370 کو دفن کردیا گیا ہے لہٰذا اگر تمام معاملات حل ہوچکے ہیں، تو پھر بھی کشمیر میں 9 لاکھ فوجی کیوں تعینات ہے، انہیں سرحدوں پر کیوں نہیں بھیجا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے ہندوستان میں جمہوریت کے لئے کوئی بھی جگہ موجود نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی بی جے پی کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کرتا ہے، اسے ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے اور اسے UAPA کے تحت گرفتار کیا جاتا ہے۔ پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ گپکار اتحاد کے امیدواروں کو اپنے گھروں تک محدود کردیا گیا ہے، انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے اور انہیں انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں ہے جبکہ بی جے پی امیدوار آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی مرضی سے انتخابی امور کا انتظام کررہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 900835
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش