0
Wednesday 2 Dec 2020 17:10

ایل این جی ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے میں تکنیکی خامیوں پر نیب کو نوٹس

ایل این جی ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے میں تکنیکی خامیوں پر نیب کو نوٹس
اسلام ٹائمز۔ کراچی کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق کے خلاف ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے میں تکنیکی خامیوں پر قومی احتساب بیورو اور عدالتی افسران کو نوٹس جاری کردیے۔ نیب نے دسمبر 2019 میں مائع قدرتی گیس کے درآمدی ٹھیکوں کے کیس میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسمٰعیل اور شیخ عمران الحق سمیت 10 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔ راولپنڈی کی ایک احتساب عدالت میں گزشتہ ہفتے نامزد ملزمان کے خلاف کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

راولپنڈی کی احتساب عدالت نے کراچی کی احتساب عدالتوں کے انتظامی جج عبدالغنی سومرو سے درخواست کی تھی کہ فرد جرم عائد کرنے اور نامزد ملزمان کے کراچی کی احتساب عدالت کے سامنے بیان ریکارڈ کرنے کے انتظام کریں۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی احتساب عدالت نمبر 2 کی جج عالیہ لطیف انڑ نے ویڈیو لنک کے ذریعے سابق وزیراعظم سمیت تمام ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کیے جانے کی کارروائی کی سربراہی کی اور تمام ملزمان حاضر تھے۔ چنانچہ راولپنڈی کے جج نے وہ تمام ملزمان، جنہوں نے جرم سے انکار کردیا تھا اور کیس لڑنے کا فیصلہ کیا تھا، ان پر فرد جرم عائد کردی۔ 

ذرائع کے مطابق ساری کارروائی اس وقت ناقص ہوگئی کہ جب کراچی کی عدالت میں اس کارروائی کی نگرانی احتساب عدالت کے رجسٹرار، نائب رجسٹرار کے بجائے ایک لوئر ڈویژن کلرک نے کی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ نیب کا تعینات کردہ عدالتی عملہ اور اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر بھی دستاویز پر قانون کے مطابق دستخط لینے میں ناکام رہے۔ چنانچہ جج عالیہ لطیف نے نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جو کارروائی کے موقع پر موجود تھے اور عدالتی افسران کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھیج دیا کہ فرد جرم کی کارروائی میں نقائص پر ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ عدالتی افسران نے کہا کہ لوئر ڈویژن کلرک کو اس عمل کی نگرانی کا اختیار نہیں کیوں کہ یہ انتظامی عدالتوں کے رجسٹرار یا اسسٹنٹ رجسٹرار کا کام ہے۔
خبر کا کوڈ : 901235
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش