0
Friday 4 Dec 2020 12:24

وزیر ریلوے نے پاک افغان ٹرین سروس کے منصوبے کا اعلان کر دیا

وزیر ریلوے نے پاک افغان ٹرین سروس کے منصوبے کا اعلان کر دیا
اسلام ٹائمز۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پاک افغان سرحد کے قریب چمن سے اسپن بولدک تک ٹریک بچھاتے ہوئے پاکستان کو ریلوے کے ذریعے افغانستان سے منسلک کرنے کے منصوبوں کا اعلان کردیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ اعلان جمعرات کو دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان چمن سے اسپن بولدک تک 11 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھائے گا اور اس سلسلے میں ایک سروے مکمل کرلیا گیا ہے اور اس منصوبے کے پی سی ون کی تیاری جاری ہے۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور پاکستان ریلوے کے اعلٰی عہدیدار بھی موجود تھے۔
شیخ رشید نے کہا کہ چمن اور افغانستان کے سرحدی قصبے اسپن بولدک کے درمیان ریلوے ٹریک کی تعمیر کے بعد پاکستان اگر اگر افغان حکومت نے اپنی رضا مندی کا اظہار کیا تو اسپین بولدک سے قندھار تک ریلوے ٹریک کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چمن کو ریل کے ذریعے اسپن بولدک سے جوڑنے سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔ کوئٹہ-چمن مسافر ٹرین کو دوبارہ شروع کرنے کے حکومت کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے اور پاکستان ریلوے نے کوئٹہ - چمن ٹرین کا آپریشن نجی سیکٹر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سبی اور ہرنئی کے درمیان ٹرین سروس کی بحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرین سروس کی بحالی کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سبی ہرنئی ٹریک پر کام مکمل ہو چکا ہے اور اب اس راستے کے تمام اسٹیشنز کی تزئین و آرائش کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد جلد ہی ٹرین سروس کا آغاز کردیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے مزید مسافر ٹرینوں کی سروسز دوبارہ شروع کرنے کا منصوبہ تھا تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ ٹرینوں اور طیاروں کے ذریعے سفر کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے نے ملک بھر میں بہت سی مال بردار ٹرینیں چلائی ہیں اور ان سے آمدنی حاصل کررہی ہے۔ شیخ رشید نے اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے وہیں اپوزیشن عوامی اجتماعات منعقد کرکے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرتے، سیاسی جماعتوں کو ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بات چیت کرنی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 901543
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش