QR CodeQR Code

جج ارشد ملک جاتے جاتے نواز شریف سے معافی مانگ کر ضمیر کا بوجھ ہلکا کرگئے، مریم نواز

4 Dec 2020 23:17

لیگی رہنما نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ جج ارشد ملک وہاں چلے گئے، جہاں ہم سب کو جانا ہے، اللہ نے انہیں توفیق دی کہ وہ جاتے جاتے نواز شریف سے معافی مانگ کر اپنے ضمیر کا بڑا بوجھ ہلکا کرگئے اور بتا گئے کہ انہیں کس نے نواز شریف کو جھوٹی سزا دینے کیلئے بلیک میل کرکے استعمال کیا۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک وہاں چلے گئے، جہاں ہم سب کو جانا ہے اور وہ جاتے جاتے نواز شریف سے معافی مانگ کر اپنے ضمیر کا بڑا بوجھ ہلکا کرگئے۔ (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، جج ارشد ملک وہاں چلے گئے، جہاں ہم سب کو جانا ہے، اللہ نے انہیں توفیق دی کہ وہ جاتے جاتے نواز شریف سے معافی مانگ کر اپنے ضمیر کا بڑا بوجھ ہلکا کرگئے اور بتا گئے کہ انہیں کس نے نواز شریف کو جھوٹی سزا دینے کے لیے بلیک میل کرکے استعمال کیا۔ مریم نواز نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ اللہ ارشد ملک صاحب کی بخشش فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائے، یہ ان لوگوں کے لیے سبق ہے جو ظالم بھی ہیں اور اقتدار اور طاقت کے نشے میں اندھے بھی ہیں، مجھے ایسے لوگوں کے انجام سے ڈر لگتا ہے، اللہ ظالم کے ساتھ نہیں، ظالم برباد ہو کر رہے گا، یہ اللہ کا نظام ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے سوال کیا کہ ارشد ملک اپنے اعتراف اور انکشافات کے ڈیڑھ سال بعد فوت ہوئے، ڈیڑھ سال میں نواز شریف کو انصاف نہ ملنے کا ذمہ دار کون ہے؟ جس کیس میں نواز شریف کو اشتہاری دلانے کی جلدی تھی، اس کیس کی سزا سنانے والے جج کے اعتراف پر کوئی ایک دن بھی سماعت کیوں نہیں ہوئی؟، واضح رہے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے 24 دسمبر 2018ء کو العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا تھا۔ 6 جولائی 2019ءکو مریم نواز ایک ویڈیو سامنے لائی تھیں، جس کے بعد سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ارشد ملک کو احتساب عدالت کے جج کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 901671

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/901671/جج-ارشد-ملک-جاتے-نواز-شریف-سے-معافی-مانگ-کر-ضمیر-کا-بوجھ-ہلکا-کرگئے-مریم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org