0
Sunday 6 Dec 2020 21:26

بابری مسجد کے عوض دی گئی زمین پر بننے والی مسجد "مسجد ضرار" ہوگی، ضیاء الدین صدیقی

بابری مسجد کے عوض دی گئی زمین پر بننے والی مسجد "مسجد ضرار" ہوگی، ضیاء الدین صدیقی
اسلام ٹائمز۔ بابری مسجد کی شہادت کے بعد بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے حقائق و شواہد اور قانونی بنیادوں و واضح ثبوتوں کو یکسر نظرانداز و درکنار کرتے ہوئے محض عقیدت کی بنیاد پر دیئے گئے عجیب و غریب فیصلے کے نتیجے میں دی جانے والی 5 ایکڑ اراضی پر بنائی جانے والی مسجد کو "مسجد ضرار" سے تعبیر کیا گیا۔ اس دوران مسلمانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مسجد کے لئے دی گئی جگہ اور وہاں بنائی جانے والی مسجد سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کریں اور اس کے لئے کسی بھی قسم کا تعاون یا چندہ وغیرہ نہ دیں۔ اورنگ آباد میں کُل جماعتی وفاق مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ کونسل ضیاء الدین صدیقی نے اترپردیش کے سنی وقف بورڈ کو جس نے حکومت سے یہ زمین لینے کی حامی بھری ہے، سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ یوگی آدتیہ ناتھ کے ہاتھوں چند ٹکوں میں بکنے والوں کا گروہ ہے، جو بھارت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی رائے عامہ اور دیگر مذاہب کے سیکولر، انصاف پسند، صاحب بصرت اور وسیع النظر افراد کے مشوروں کے بغیر وہاں مسجد تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی مسجد تعمیر کی جاتی ہے تو وہ "مسجد ضرار" ہوگی۔

اجلاس میں ضیاء الدین صدیقی نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ بابری مسجد سے متعلق ہمارا جو موقف ہے، وہ تبدیل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمارا یہی موقف ہے کہ بابری مسجد، مسجد تھی، مسجد ہے اور مسجد ہی رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج مسجد شہید کی جا چکی ہے، وہاں مندر بنانے کی تیاریاں ہوچکی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ بابری مسجد کی تعمیر نو اب ناممکن ہوچکی ہے۔ لیکن ہم بھارتی مسلمان اپنے موقف کو رتی برابر بھی تبدیل کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات میں تغیر اور تبدیلیاں نمایاں ہوتی رہی ہیں اور آئندہ بھی ایسا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اقتدار اور طاقت صرف انہی کے پاس رہے گی، وہ خام خیالی میں مبتلا ہیں۔
خبر کا کوڈ : 902055
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش