0
Monday 7 Dec 2020 21:15

بابری مسجد کی زمین مسلمانوں کو واپس کی جائے، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی

بابری مسجد کی زمین مسلمانوں کو واپس کی جائے، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی
اسلام ٹائمز۔ بابری مسجد کی شہادت کی 28ویں برسی پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے بابری مسجد کی زمین مسلمانوں کو واپس کرو، بابری مسجد انہدام میں ملوث مجرموں کو سزا دو، عبادت گاہ خصوصی ایکٹ 1991 کے نفاذ کو یقینی بناکے مطالبات کو لیکر ریاست بھر میں 200 مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کرکے ’’یوم بابری مسجد‘‘ منایا۔ احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی کے نائب صدر دہلان باقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک بہت بڑی ناانصافی اور آزاد ہندوستان کی تاریخ میں ایک اور دھوکہ تھا۔ انہوں نے کہا کیہ واضح شواہد کے باوجود کہ مسجد اس سر زمین پر تعمیر کی گئی تھی جہاں کوئی مندر موجود نہیں تھا اور مندر کو مسمار کرنے کا کوئی ثبوت نہیں تھا، فیصلے میں بابری مسجد اراضی کو ہندوتوا گروپوں کو دے دیا گیا تھا جو غداری کے سوا کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بابری مسجد کا انہدام ایک جرم تھا لیکن اس کو منہدم کرنے والے مجرموں کو سزا کا ذکر نہیں کیا گیا، لہذا یہ فیصلہ نامکمل ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر محمد مبارک نے شمالی چنئی میں احتجاجی مظاہرے کی صدارت کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ بابری مسجد کا مسئلہ ایک چھوٹے شہر میں زمین کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر محض ملکیت کا تنازعہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان گزشتہ 28 سالوں سے بابری مسجد کے لئے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن فرقہ واریت کی نشے میں چور ہندوتوا کی ایک انتہا پسند تنظیم فرقہ وارانہ زہر اگل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت نے دیکھا کہ کس طرح تاریخی بابری مسجد کو تباہ کرکے ملک کے ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں لی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے انہدام کو آزاد ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ داغ سمجھا جانے لگا۔
خبر کا کوڈ : 902244
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش