0
Monday 7 Dec 2020 20:32

خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس، ایوان میں وزیر صحت استعفیٰ دو کے نعرے

خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس، ایوان میں وزیر صحت استعفیٰ دو کے نعرے
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس آج اسپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت ہوا جس میں اپوزیشن رہنماؤں نے وزیر صحت استعفیٰ دو کے نعرے لگائے۔ نگہت اورکزئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صحت انصاف کے دعوی کرنے والوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، انہوں نے آج مرنے والوں کو پیسے دیئے، قاتل ہمیشہ مرنے والوں کو دیت دیتے ہیں ہم تو سوچ رہے تھے کی آج وزیر صحت استعفیٰ دیں گے۔ رکن اسمبلی سردار یوسف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج حکومت مکمل ناکام ہوگئی ہے، آج منسٹر صاحب خود استعفیٰ دیں۔ رکن اسمبلی میاں نثار کاکا خیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صحت ذمہ داریاں نہیں نبھا سکتے تو کسی اہل شخص کو ذمہ داری دی جائے، ہمارے دور دراز اضلاع کے لوگ پشاور بہتر علاج کیلئے آتے ہیں لیکن اب یہاں بھی لوگ مرنے لگ گئے ہیں۔ رکن اسمبلی احمد کنڈی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 7 قتل ہوئے ہیں، ہمیں قاتل کا نام چاہیئے کہ کس نے قتل کئے، انکوائری رپورٹ پر ہمیں یقین نہیں ہے۔

رکن اسمبلی سرادر بابک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسے واقعات کی ذمہ دار گورننس ہوتی ہے، ڈی چوک میں عمران خان کہتے تھے کہ صحت کے نظام کو بدلیں گے، تعلیمی نظام کو بدلیں گے، پی ٹی آئی کے 8 سالہ حکومت میں انہوں نے کیا کیا، 96 ممبران میں کوئی نہیں کہ یہ وزارت کسی اور کو دے سکیں، وزیراعلٰی بتائیں ان کے پاس کتنے محکمے ہیں۔ اے این پی رہنما نے مزید کہا کہ ہمیں بتائیں انکے پاس محکمے تو ہیں بتائیں کتنے بار ایوان میں آئے ہیں، اتنا بڑا سانحہ ہوا لیکن وزیراعلٰی کے پاس وقت نہیں کہ ہسپتال جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے سینئر ڈاکٹرز چھوڑ کر جا رہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں سے عوام کا عتماد اُٹھ چکا ہے، سسٹم میں خرابیاں اور کمزوریاں ہوتی ہیں، صحت کے شعبے میں بڑے ہسپتال کا یہ حال ہے تو باقی اضلاع کا کیا حال ہوگا؟ یہ کس سوچ سے حکومت چلا رہے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے، تمام ہسپتال امریکہ سے چلائے جا رہے ہیں، صحت کے وزیر کو صوبے کے عوام کیلئے اب استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 902249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش