0
Monday 7 Dec 2020 23:16

خلیجی ممالک سے مشاورت کے بغیر ایران سے جوہری معاہدہ پائیدار اور مستحکم نہیں ہوگا، سعودی عرب

خلیجی ممالک سے مشاورت کے بغیر ایران سے جوہری معاہدہ  پائیدار اور مستحکم نہیں ہوگا، سعودی عرب
اسلام ٹائمز۔ سعودی وزیر خارجہ نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ پائیدار معاہدے کے لیے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی سے قبل خلیجی ریاستوں سے بھی مشاورت کی جائے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اگر امریکا کی نئی حکومت نے خلیجی ممالک سے مشاورت کے بغیر ایران سے جوہری معاہدے کیا تو ایسا معاہدہ  پائیدار اور مستحکم نہیں ہوگا۔ سعودی وزیر خارجہ نے بحرین میں سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ کوئی بھی کامیاب اور پائیدار معاہدہ صرف علاقائی شراکت داروں سے مشورہ کرکے ہی حاصل ہوسکتا ہے، ہم توقع کرتے ہیں امریکا ایران سے معاہدے سے بحالی سے قبل ہم سے بھی صلاح مشور کردے گا۔

امریکی صدارتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد ظاہر کی تو امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کا دوبارہ رکن بن جائے گا۔ واضح رہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار سے باز رکھنے کے لیے عالمی قوتوں امریکا، برطانیہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی نے 2015 میں ایک معاہدہ کیا تھا جس سے 2018 میں صدر ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر دستبردار ہو کر ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 902278
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش