اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر الزماں کائرہ نے کہا ہے کہ قیادت جب سمجھے گی استعفے دینے ہیں تو استعفے دے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جلسے میں ہر شخص کے ہاتھ میں جھنڈا ہو گا اور جھنڈے میں ڈنڈا ہو گا۔ اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی آئینی بحران لانے کا ارادہ نہیں ہے اورنہ ہی بدامنی چاہتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں نون لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ سمیت پی ڈی ایم کے مقامی رہنما بھی موجود تھے۔ سابق وفاقی وزیر قمر الزماں کائرہ نے کہا کہ ہم استعفوں کے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ملک میں آئین کی بالا دستی چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں پی پی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ ہم نے 13 دسمبر کے جلسے کا لائحہ عمل طے کرنےکے لیے اجلاس بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کا جلسہ تاریخی ہو گا۔
قمر الزماں کائرہ نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ جلسے والوں کو روکا نہیں جائے گا لیکن ڈپٹی کمشنر کہتے ہیں کہ جلسے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرسیاں اور انتظام کرنے والوں کے خلاف مقدمات کی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ وزیراعظم کا کون سا بیان ٹھیک ہے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت سے ہر شخص تنگ ہے۔ سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات قمر الزماں کائرہ نے کہا کہ ہم نے جلسے سے متعلق کمیٹیاں بنائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں جو معاملات طے کیے تھے اس کی تمام جماعتیں پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کے حامی تھے اور آئندہ بھی رہیں گے۔