QR CodeQR Code

جمہوریت تب چلے گی جب مکالمہ ہوگا، بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں آ جائیں، عمران خان

9 Dec 2020 18:33

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑی مشکل کے بعد ہماری معیشت اوپر کی طرف جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دو بڑے ڈیم اور دو نئے شہر بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی عوام کو صحت انصاف کارڈ دینے کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوکت خانم بنانے کا مقصد غریب کا مفت علاج کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب اورخیبرپختوانخوا کے ہرشہری کو ہیلتھ انشورنس دیں گے۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے استفسار کیا کہ اپوزیشن جلسوں کےعلاوہ کیا کرسکتی ہے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ گیارہ جماعتیں مل کر بھی پاکستان تحریک انصاف جتنے بڑے جلسے نہیں کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنے کا آئینی طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنا چاہتی ہے تو اسمبلی میں آجائے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ استعفیٰ دیں گے ہم انتخابات کراکر مزید مضبوط ہوں گے۔

قوم سمجھتی ہے حکومت بٹن دبائے گی اور تبدیلی آ جائے گی، وزیراعظم

وزیراعظم نے ایک سوال پر کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ یہ کرنا کیا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کی کمزوری ہے کہ وہ اپنی اچھائیوں کی تشہیر نہیں کرسکتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیشنل ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹا۔ سیاسی ڈائیلاگ کی بہترین جگہ پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمنٹ میں سوالوں کے جوابات دینے کیلئے تیار ہوں۔ جمہوریت تب چلے گی، جب مکالمہ ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ملک کو بحران سے نکالنا تھا۔ ہمیں ہر شعبہ میں تاریخی خسارہ ورثے میں ملا۔ یہ لوگ ملک کو مقروض اور ڈیفالٹر چھوڑ کر گئے، تاہم اب ملکی معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ ملک میں دو بڑے ڈیمز اور 2 نئے شہر بنا رہے ہیں۔ سب سے بڑی کامیابی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔

سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے بات کریں تو وہ مقدمات ختم کرنے کا کہتے ہیں۔ اپوزیشن پر مقدمات ان کے اپنے ادوار میں درج کیے گئے تھے۔ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہر مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن این آر او پر بات نہیں کی جائے گی۔ کرپشن مقدمات ختم نہیں کیے جا سکتے۔ میاں نواز شریف، اسحاق ڈار اور ان کے بچے ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔ اس سے قبل سیالکوٹ میں نجی ائیر لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا تو اپنی انڈسٹری اور لوگوں کو بچا سکتے ہیں، ملکی دولت بڑھنے تک لوگوں کو غربت سے نہیں نکال سکتے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، سی پیک کے ذریعے چینی حکومت اب ملک کے مغربی حصے کو اوپر اٹھانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں جس کے تحت میٹرو پولیٹن سٹی کا نظام بھی متعارف کروائیں گے، اپریل کے بعد ڈائریکٹ میئر کے انتخابات کرائیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم سیالکوٹ پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا، انہوں نے صنعتکاروں کی جانب سے شروع کی جانیوالی نجی ایئر لائن کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم کی آج صنعت کاروں سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔ عمران خان سمبڑیال میں انجینئرنگ یونیورسٹی کی تعمیر کا اعلان بھی کریں گے۔ سونی فارم ہاؤس میں وزیراعظم غربا مساکین میں جانور بھی تقسیم کریں گے۔ عمران خان کی جانب سے سیالکوٹ کے لیے 17 ارب روپے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔

شہر کی ترقی کے لئے 30 سالہ ماسٹر پلاننگ کے منصوبہ کا آغاز کیا جائے گا۔ صاف سر سبز سیالکوٹ منصوبے کے تحت شہر میں 5 نئے پارکس کی تعمیر کی منظوری بھی شامل ہے۔ 4 لاکھ شہریوں کے لئے پینے کے صاف پانی اور ٹریفک کے نظام کی اصلاحات کے لیے ٹریفک ری انجینئرنگ منصوبے کی منظوری بھی دی جائے گی۔ نکاسی کے جدید نظام کا شاندار منصوبہ بھی شامل ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑی مشکل کے بعد ہماری معیشت اوپر کی طرف جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دو بڑے ڈیم اور دو نئے شہر بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی عوام کو صحت انصاف کارڈ دینے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم بنانے کا مقصد غریب کا مفت علاج کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختوانخوا کے ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس دیں گے۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے استفسار کیا کہ اپوزیشن جلسوں کے علاوہ کیا کرسکتی ہے؟ انہوں نے دعوٰی کیا کہ یہ گیارہ جماعتیں مل کر بھی پاکستان تحریک انصاف جتنے بڑے جلسے نہیں کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنے کا آئینی طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنا چاہتی ہے تو اسمبلی میں آ جائے۔ نجی نیوز چینل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ استعفٰی دیں گے ہم انتخابات کرا کر مزید مضبوط ہوں گے۔ وزیراعظم نے ایک سوال پر کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ یہ کرنا کیا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کی کمزوری ہے کہ وہ اپنی اچھائیوں کی تشہیر نہیں کرسکتے ہیں۔
 


خبر کا کوڈ: 902681

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/902681/جمہوریت-تب-چلے-گی-جب-مکالمہ-ہوگا-بات-کرنی-ہے-پارلیمنٹ-میں-آ-جائیں-عمران-خان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org