0
Friday 11 Dec 2020 19:11

گلگت بلتستان کی تاریخ میں سب سے بڑی پلی بارگین

گلگت بلتستان کی تاریخ میں سب سے بڑی پلی بارگین
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نیب نے گلگت بلتستان کی تاریخ کی سب سے بڑی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کو گلگت بلتستان کے سابق رکن اسمبلی پرنس سلیم نے پلے بارگین کی درخواست دی تھی کہ وہ رضاکارانہ طور پر 5 کروڑ 10 لاکھ روپے دینے کیلئے تیار ہیں، اس لیے پلی بارگین کی درخواست منظور کی جائے۔ پرنس سلیم نے درخواست کے ساتھ پانچ کروڑ روپے کا چیک بھی جمع کروایا تھا۔ چیئرمین نیب نے اس درخواست کی باقاعدہ منظوری دیدی۔ یہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پلے بارگین کا سب سے بڑا کیس ہے۔ چیئرمین نیب کی جانب سے پلے بارگین کی درخواست منظور کیے جانے کے بعد احتساب عدالت گلگت نے بھی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔

کیس کا پس منظر
گلگت بلتستان کے سابق رکن اسمبلی اور سابق گورنر میر غضنفر کے فرزند پرنس سلیم کو 10 نومبر کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے نیب نے گرفتار کر لیا تھا۔ پرنس سلیم پر الزام تھا کہ انہوں نے نیشنل بنک سوست برانچ سے 5 کروڑ روپے کا قرض جعلی کاغذات پر لیا تھا، پرنس سلیم نے پاک چین سوست پورٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر جعلی گارنٹی اور دستاویزات کے ذریعے پانچ کروڑ روپے کا قرضہ حاصل کیا اور اس غیر قانونی طور پر حاصل قرض سے دیگر ملزموں کے ساتھ ملی بھگت سے فائدہ اٹھایا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے پرنس سلیم کی جعل سازی کے ٹھوس ثبوت حاصل کیے جس کے بعد انہیں اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔

گرفتاری کے بعد انہیں گلگت لایا گیا تھا، جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم پرنس سلیم خان نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے تمام رقم واپس کرنے کیلئے پلی بارگین کی درخواست دی۔ انہوں نے اپنی درخواست کے ساتھ پانچ کروڑ 10 لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کیا اور چیئرمین نیب سے پلے بارگین کی درخواست کی۔ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد احتساب عدالت گلگت نے بھی منظوری دیدی۔ پرنس سلیم نے پلے بارگین کی درخواست اپنے وکیل ایڈووکیٹ منظوری حسین کے توسط سے جمع کرائی۔ سابق گورنر گلگت بلتستان کے فرزند پرنس سلیم سوست ڈرائی پورٹ کے سابق ڈائریکٹر بھی رہ چکے تھے اور اسی دوران انہوں نے جعل سازی کے ذریعے نیشنل بنک سے کروڑوں روپے کا قرض حاصل کیا۔

پرنس سلیم کون ہے؟
پرنس سلیم خان سابق گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان کے فرزند ہے، میر غضنفر علی خان نے جب 2015ء میں گورنر بننے کے بعد اسمبلی کی نشست چھوڑی دی تو ان کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں گورنر کے فرزند پرنس سلیم کامیاب ہوئے۔ رکن اسمبلی بننے کے بعد پرنس سلیم تنازعات اور خبروں میں رہے۔ اپنے والد کے ساتھ جائیداد کے تنازعے پر اسلام آباد پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا تھا۔ یہ تنازعہ کئی سال چلتا رہا۔ اپریل 2018ء میں سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے دو رکنی بنچ نے بنک کا نادہندہ ہونے پر انہیں نااہل کر دیا۔ 

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ پرنس سلیم خان ضمنی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت بنک کا نادہندہ تھا اور ضمنی الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے ، اس لئے عدالت نے الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کو حکم دیا کہ وہ انہیں ڈی نوٹیفائی کرے اور 2ہفتوں میں ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کرتے ہوئے مقررہ مدت میں انتخابات کو یقینی بنائے۔ پرنس سلیم کی خالی ہونے والی نشست پر دوبارہ انتخابات نہ ہو سکے اور یوں حیرت انگیز طور پر ہنزہ کی یہ نشست 2018ء سے 2020ء تک خالی رہی۔ یاد رہے کہ پرنس سلیم کے والد میر غضنفر علی خان 2015ء سے 2018ء تک گورنر رہے جبکہ ان کی والدہ بھی رکن جی بی اسمبلی رہ چکی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 903068
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش