0
Saturday 12 Dec 2020 23:55

اسلام آباد، تعلیمی اداروں کی بندش کیخلاف نجی اسکولوں کا تعلیم بچاؤ مارچ

اسلام آباد، تعلیمی اداروں کی بندش کیخلاف نجی اسکولوں کا تعلیم بچاؤ مارچ
نجی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنیوالے طلبہ و طالبات اور نجی تعلیمی اداروں کے مالکان، اساتذہ اور ملازمین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن کے زیراہتمام احتجاجی مارچ ہوا۔ نیشنل ایسوسی ایشن فارایجوکیشن پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مارچ کیا گیا، جس کی قیادت نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن پاکستان کے صدر ہدایت خان نے کی۔ احتجاجی مارچ میں ہزاروں طلبا، طالبات اور اساتذہ نے شر کت کی۔

مظاہر ین نے تعلیمی داروں کو کھولنے کے حوالے سے بینر اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن پنجاب کے صدر افتخار علی حیدر، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری، عامر نواز، سعید الرشید عباسی، ایاز محمود چوہدری، عرفان مظفر کیانی، رانا سہیل، مجاہد بلوچ، چوہدری توقیر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر شعبہ تعلیم سے منسلک آفاق، طفلی، الخد مت فاونڈیشن، جنجوعہ ٹرسٹ، اسلامی جمعیت طلبہ، کوشش ٹرسٹ کے علاوہ نافع زون ون کے صدر فیصل زون تھری کے صدر احمد نواز اور زون ٹو کے جنرل سیکرٹری زبیر کیانی نے بھی مارچ میں شر کت کی۔ تعلیم بچاو احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت خان نے کہا اسکولز کے بند ہونے کی وجہ سے پورے ملک میں دولاکھ سات ہزار اسکولز، پندرہ لاکھ اساتذہ اور ڈھائی کروڑ بچوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا گیا ہے، کرونا وائرس سے شدید متاثر ممالک نے اپنے اپنے تعلیمی اداروں کو کھول دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے ابھی تک بند ہیں، ہم حکو مت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر کے تعلیمی داروں کو مکمل SOPs کے ساتھ فوری طور پر کھولا جائے، تعلیمی ادارے بند کرنا آئین کے آرٹیکل 18 کی خلاف ورزی ہے، جس سے 5 کروڑ طلبہ کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے، جبکہ نوئے فیصد نجی تعلیمی ادارے کرایے کی عمارتوں میں ہیں، فیس جمع نہ ہونے کی وجہ سے ادارے کرایہ، یوٹیلیٹی بلز دینے کی حالت میں نہیں ہیں۔ افتخار علی حیدر نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا آرٹیکل 25-A کے مطابق حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، لیکن حکومت کا بوجھ نجی تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہوا ہے اور قوم کے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر نے میں 40فیصد کردار ادا کر رہے ہیں، حکومت کے اعلان کردہ 12 سو ارب روپے میں سے نجی تعلیمی اداروں کے کرایے، یوٹیلیٹی بلز اور اساتذہ کی تنخواہوں کے لیے بھی حصہ مقرر کیا جائے۔

انھوں نے کہا نجی تعلیمی ادارے 17 سے 24 قسم کے مختلف ٹیکس حکومت کو ادا کر رہے ہیں، نجی تعلیمی ادارے طلبہ کی فیسوں سے چلتے ہیں، اب فیسیں جمع نہیں ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے نجی تعلیمی ادارے بند ہو رہے ہیں، اساتذہ بے روز گار ہو رہے ہیں اور طلبہ کا مستقبل برباد ہو رہا ہے۔ عامر نواز نے کہا پرائیویٹ تعلیمی ادارے اپنے محدود وسائل میں معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں، اِن اداروں سے فارغ التحصیل لاکھوں طلبہ و طالبات ملک کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں،لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ ان اداروں کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھے، ان کو دیوار سے نہ لگائیں۔ اس سلسلے میں وزارت تعلیم کے ایڈیشنل سیکرٹری ایجوکیشن معین الدین نے اسلام آباد میں تعلیمی داروں کی بندش کے خلاف نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن کے تحت جاری احتجاجی مارچ کی قیادت سے ملاقات کی اور انھیں مذاکرات کی دعوت دی جس پر نیشنل ایسوسی ایشن فارایجوکیشن کے مر کزی صدر ہدایت خان کی قیادت میں ایک وفد نے مذاکر ت میں شر کت کی۔

مذاکرات میں وزارت تعلیم کی جانب سے مظاہرین کی قیادت کو یقین دہانی کروائی گئی کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں کوجلد از جلدکھول دیا جا ئے گا، اور حکومتی مشنری اس ضمن میں تعلیمی اداروں میںکسی قسم کی مداخلت نہیں کر ے گی، تعلیمی اداروں کی مالی مشکلات کے خاتمے کے لیے 25 ارب روپے کے بلا سود قرضوں کی منظوری دے دی گئی ہے، جو دو ہفتوں کے اندر اسکولوں کو ملنا شروع ہو جا ئے گی، جبکہ طلباء کے لیے دس ارب کا اسپیشل انٹر نیٹ پیکج کے لیے پی ٹی اے کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور اسکولوں کو انٹرنیٹ کا خصوصی پیکج دیا جائے گا، جبکہ اسکولوں کے بل بورڈز پر لاگو ٹیکس پر بھی چھوٹ فراہم کی جائے گی اور فیڈرل بورڈ میں داخلو ں کی تاریخ میں دو ماہ کی تو سیع کی جا ئے گی، ای او بی آئی کو کرونا کے دوران کٹوتی نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 903353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش