کنواروں کے رشتے کرانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کا فیصلہ
13 Dec 2020 10:13
مصنوعی ذہانت سے رشتے کرانے والے نظام کے لیے دو کروڑ ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف شہروں کی مقامی حکومتوں کو بھی سبسڈی دی جائے گی۔
اسلام ٹائمز۔ جاپانی حکومت نے ملک میں شادیوں سے بے رغبتی اور تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی میں اضافے کے لیے کنواروں کے رشتے کرانے کے لیے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا اے آئی) کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ شادی کے عمل ایک اور دماغی اور نفسیاتی رحجان ایموشنل کوشنٹ یا ای کیو کو بھی استعمال کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے لیے خطیر رقم خرچ کی گئی ہے اور اے آئی کی بنیادوں پر لوگوں کو جوڑنے کا باقاعدہ منصوبہ اگلے برس شروع ہوگا۔ اس کی ایک اور تشویشناک وجہ یہ ہے کہ جاپان میں آبادی کی شرح کم ہورہی ہے اور بوڑھے افراد کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ برس 8 لاکھ 65 ہزار بچے کم پیدا ہوئے جو ایک نیا ریکارڈ بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جاپان میں نئے بچوں کی پیدائش کی شرح بہت کم ہے۔
مصنوعی ذہانت سے رشتے کرانے والے نظام کے لیے دو کروڑ ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف شہروں کی مقامی حکومتوں کو بھی سبسڈی دی جائے گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بالخصوص جاپانی خواتین اپنے کیریئر میں ایک شاندار مقام پر پہنچ چکی ہیں اور وہ شادی سے کتراتی ہیں ۔ یہ مردم بیزاری شادیوں کے بحران کی وجہ بن رہی ہے۔ دوسری جانب شادیوں میں صرف ظاہری صورت، عمر اور آمدنی ہی دیکھی جاتی ہے جبکہ مصنوعی ذہانت دیگر بہت سے نادیدہ لیکن اہم شخصی خواص عیاں کرسکتی ہے۔ اس سے کنواروں کی دلچسپیاں، مشاغل اور اقدار سے لگاؤ سامنے آتا ہے۔
خبر کا کوڈ: 903399